لیبیا کے متحارب فریق قیدیوں کے تبادلے کاعمل، مذاکرات جاری رکھنے پرمتفق

طرابلس (این این آئی)لیبیا کے دونوں متحارب فریقوں نے قیدیوں کے تبادلے کا عمل اور جنگ بندی کے جامع سمجھوتے تک مذاکرات جاری رکھنے سے اتفاق کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے مشن نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں فریقوں نے مذاکرات کو جاری رکھنے کی ضرورت سے اتفاق کیا ہے تاکہ جنگ بندی کے جامع سمجھوتے پراتفاق کیا جاسکے۔مشن نے لیبی فریقوں کے درمیان 18 فروری کو جنیوا میں مذاکرات کے نئے دور کی تجویز پیش کی ہے۔لیبیا کے متحارب فریقوں کے درمیان جنیوا میں گذشتہ پیر کو اقوام متحدہ کے زیراہتمام ان مذاکرات کا آغاز ہوا تھا۔ان مذاکرات میں لیبیا کی اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قومی اتحاد کی حکومت (جی این اے) کے مقرر کردہ پانچ سینئرحکام اور جنرل خلیفہ حفتر کے زیرقیادت لیبی قومی فوج (ایل این اے) کے پانچ سینیرافسروں نے شرکت کی ۔اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے لیبیا غسان سلامہ ان مذاکرات میں سہولت کار کا کردار ادا کررہے ہیں۔ انھوں نے گذشتہ ہفتے غیرملکی کرداروں کی لیبیا کے داخلی امور میں بے جا مداخلت پر کڑی نکتہ چینی کی تھی۔واضح رہے کہ گذشتہ ماہ جرمنی کے دارالحکومت برلن میں منعقدہ ایک بین الاقوامی کانفرنس میں عالمی لیڈروں نے لیبیا میں غیرملکی مداخلت ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا اور اس ملک میں جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے متحارب فریقوں کو اسلحہ فروخت کرنے پرعاید پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن