اسلام آباد (عتر ت جعفری)پی پی پی نے پی ڈی ایم کی جماعتوں پر واضح کیا ہے کہ سینٹ کا الیکشن ہو یاآزاد کشمیر کے انتخابات اس میں اتحاد بحیثیت مجموعی ہونا چاہئے ایسا نہیں ہونا چاہئے کسی مقام پر کوئی جماعت اتحادی ہو دوسرے مقام پر مقابلہ کرہی ہو ،پی پی پی کے ذمہ دار ذرائع نے بتیا ہے کہ پی ڈی ایم کے گذشتہ سر براہی اجلاس میں اس معاملہ پر بات ہوئی تھی اور پی پی پی نے تجویز کیا تھا کہ چونکہ سینٹ کے انتخابات سر پر ہیں اس لئے جماعتوں کی کمیٹی بنا دی جائے جو سینٹ کے بارے میں اتحاد کی تجاویز تیار کرئے اس پر اتفاق ہوا تھا تاہم ابھی تک اس کی تشکیل کا اعلان نہیں کیا گیا،توقع ہے کہ سینٹ کے الیکشن کا شیڈول کا اعلا ن ہونے کے بعد پی ڈی ایم کی کمیٹی بن جائے جس کے بعد ہی اتحاد کا کوئی باضابطہ فیصلہ ہو سکے گا ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کے اجلاس گذشتہ روز کراچی میں آٖصٖف علی زر داری سے ملاقات میں پارہ چنار کے انتخاب میں پی پی پی کے امید وار روح اللہ کو دستبردار کرانے کا مطالبہ کیا ہے تاہم پی پی پی ابھی اس پر راضہ نہیں ہوئی اور جواب دیا گیا ہے کہ سندھ میں جے یو آئی ہر انتخاب میں پی پی پی کے خلاف لڑتی ہے ،،اس لئے پہلے اتحاد کے اصول بنائے جائیں،ذرائع نے بتایا کہ سابق وزیر آعظم یوسف رضا گیلانی کو اسلام آباد سے الیکشن لڑانے کی ابھی کوئی تجویز سنجیدہ مرحلہ میں نہیں ہے ،پارٹی میں تاثر ہے کہ ایسی خبریں ان کے ملتان کے مخالف سیاسی حلقے لگوا رہیں ،،یوسف رضا گیلانی اگر اسلام آباد سے سینٹ کا الیکشن لڑت ہین تو ان کو پہلے اپنا ووٹ ملتان سے یہاں لانا ہو گا جو ان کے لئے ذیادہ مفید سیاسی آپشن نہیں ہے،تاہم پی ڈی ایم کی کمیٹی بننے کے بعد ہی ایسے ایشوز پر بات ہو سکے گی ،اسی طرح پی پی پی آذاد کشمیر نے اگرچہ پی ایم ایل این سے اتحاد پر تحفظات ظاہر کئے ہیں ،اسی لئے پی پی پی چاہتی ہے کہ تمام ایشوز پر بحیثیت مجموعی فیصلے ہوں،اگر ایسا نہیں ہوتا تو پی پی پی بھی اپنی سلو فلائٹ بھرے گی ۔