حیدر آباد (اسلم چنہ+ نوائے وقت رپورٹ) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مارچ میں ہر صورت اسلام آباد جائیں گے۔ حیدر آباد میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ غریب دشمن حکومت نے جینا حرام کر دیا ہے۔ یہ وہی عمران خان ہیں جنہوں نے ایک کروڑ نوکریاں، 50 لاکھ گھر بنانے اور قرض نہ لینے کا وعدہ کیا تھا۔ عمران خان نے ہر پاکستانی کو مقروض بنا دیا ہے۔ آج پاکستان کا گروتھ ریٹ افغانستان اور بنگلہ دیش سے پیچھے ہے۔ خطے میں سب سے زیادہ مہنگائی پاکستان میں ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق پاکستان میں تاریخی کرپشن ہو رہی ہے لیکن انہیں بی آر ٹی اور بلین ٹری سونامی منصوبوں میں کرپشن پر کوئی نہیں پوچھتا۔ ناجائز وزیراعظم نے معیشت کو تباہ اور جمہوریت کا جنازہ نکال دیا۔ ہم کب تک ایسے تجربے برداشت کرتے رہیں گے۔ ان کو سینٹ الیکشن میں اپنی ہار نظر آ رہی ہے۔ ہم سلیکٹڈ، نالائق اور ناجائز وزیراعظم کو نکال کر عوام کی حکومت بنائیں گے۔ ہم نے طاقت کا سرچشمہ عوام کو بنانا ہے۔ ناجائز اور نالائق حکومت کو بھگا کر ایسی عوامی حکومت بنائیں گے جو معاشی اور جمہوری حقوق کا تحفظ کرے گی۔ نالائق وزیراعظم کہتے ہیں کہ سندھ ہمارا صوبہ نہیں ہے۔ اگر سندھ وزیراعظم کا صوبہ نہیں تو کس کا ہے؟۔ سندھ‘ پنجاب‘ بلوچستان‘ کشمیر بھی آپ کا نہیں ہے۔ آپ تو کٹھ پتلی ہیں۔ دھاندلی سے اقتدار میںآئے ۔ بے نظیر انکم سپورٹ اور 18 ویں ترمیم پر حملے کر رہے ہیں۔ سندھ کو این ایف سی ایوارڈ میں 200 ارب کم دیا گیا۔ اسلام آباد پہنچ کر اپنا حق چھینیں گے۔ عمران خان کو بھگائیں گے۔ ہم خطے میں کسی چیز پر آگے ہیں تو وہ مہنگائی ہے۔ ہم نالائق اور نااہل کو نکالیں گے۔ فضل الرحمن نے کہا کہ عوام نے بتا دیا کہ حکومتیں دھاندلی سے نہیں بلکہ عوام کے ووٹوں سے بنتی ہیں۔ ہم آزاد جمہوری فضائوں کو بحال کرنے کیلئے یکجا ہوئے ہیں۔ یہ تحریک اپنی منزل کو پہنچے گی ہم تھکے نہیں۔ ہم نے حق کیلئے آواز بلند کی اور کرتے رہیں گے۔ ہم جمہوری راستے میں حائل رکاوٹوں کو سمجھتے ہیں۔ ہمیں سیاست میں 44 سال ہو گئے۔ ہم سکول کے بچے نہیں جو بلیک بورڈ پر ہمیں اے بی سی سکھائی جائے۔ ہم لڑنا جانتے ہیں۔ جب تک ہم اس قوم کو ووٹ واپس نہیں دلائیں گے خاموش نہیں ہوں گے۔ تحریک انصاف کی حکومت کو کہا کہ تمہارے پاس سرکاری ملازمین کو تنخواہ دینے کیلئے پیسے نہیں ایک کروڑ نوکری کہاں سے دو گے۔ سینٹ کے الیکشن پر انہوں نے کہا کہ 2018ء میں منصوبہ بندی کے ساتھ دھاندلی ہوئی۔ اسی طرح سینٹ الیکشن میں بھی دھاندلی کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ اگر حکمران مزید برقرار رہے تو ملکی معیشت تباہ ہو جائے گی اور خدانخواستہ پاکستان نہیں رہے گا۔ این آر او پر انہوں نے کہا کہ آپ ہمارا کیا احتساب کریں گے۔ عمران خان سن لو! تم ہمارا احتساب نہیں کر سکتے۔ ابھی تو ہمارے شکنجے میں ہو۔ پہلے اپنی جان چھڑا لو پھر ہماری بات کرنا۔ 26 مارچ کو پورے پاکستان سے لانگ مارچ کے قافلے روانہ ہوں گے اور پنڈی و اسلام آباد کی طرف ایک سمندر رواں دواں ہوگا جو حکمرانوں کو بہا کر لے جائیگا۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے ہر طرف مسائل ہیں اور اس کی وجہ 2018ء کے انتخابات کی چوری ہے۔ مسائل کا حل آئین کی حکمران میں ہی ہے۔ ایک سوچ ہے جو پاکستان پر مسلط کی گئی اور کوشش کی جا رہی ہے کہ صوبوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جائے یہ تمام جماعتیں اٹھارویں ترمیم میں شامل تھیں۔ عوام اور صوبوں کے حقوق کی جنگ پی ڈی ایم لڑ رہی ہے اور سندھ کے حقوق پر شب خون مارنے نہیں دیں گے۔