وزیر زراعت پنجاب کی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ محکمہ زراعت پنجاب کی کارکردگی کے حوالے سے پریس کانفرنس

Feb 10, 2021 | 18:23

 وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے ویژن اوروزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان احمد بزدار کی زیر قیادت زرعی شعبے کی بہتری کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جبکہ اس کے برعکس ماضی کی حکومتیں زراعت کی ترقی پر زبانی جمع خرچ کرتی رہیں اور اُن کاکام صرف کمیٹیوں اور رپورٹوں تک محدود رہا
ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر زراعت سید حسین جہانیاں گردیزی نے محکمہ زراعت کی کارکردگی کے حوالے سے ڈی جی پی آر آفس میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جبکہ اس موقع پر معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان بھی موجود تھیں۔
صوبائی وزیر زراعت پنجاب نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں کمی کے لئے300 ارب روپے کے وزیر اعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام پر عملدرآمد جاری ہے جس میں سے28 ارب59 کروڑ روپے سے آبپاش کھالوں کی اصلاح کے قومی منصوبہ کے تحت صوبہ میں 10 ہزار کھالہ جات پختہ کئے جا رہے ہیں جبکہ اس منصوبہ کے تحت اب تک1200لیزر لینڈ لیولرز سبسڈی پر کاشتکاروں کو مہیا کئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ 12 ارب 54 کروڑ کی لاگت سے جاری گندم کی پیداوار میں اضافہ کے قومی منصوبہ کے تحت کاشتکاروں میں گندم منظور شدہ اقسام کی بیج کی قریباً4لاکھ بوریاں، جڑی بوٹی مار ادویات کی سبسڈی پر فراہمی کے ساتھ کاشتکاروں کو جدید زرعی مشینری بھی سبسڈی پر فراہم کی جا رہی ہے۔اب تک وزیر اعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت کاشتکاروں میں 47 کروڑ روپے سے زائد کی زرعی مشینری سبسڈی پر فراہم کی جا چکی ہے۔ اس سکیم کے تحت ہارویسٹنگ مشینری اور سروس پروائیڈرز پر 16 فیصد سیلز ٹیکس کی شرح کو کم کر کے2 فیصد پر لایا جا رہا ہے۔ صوبائی وزیر زراعت نے مزید کہا کہ محکمہ زراعت نے اب تک عام کاشت کے لئے فصلوں کی102 سے زائد اقسام کی منظور ی دی ہے اور اب بیج کو ملاوٹ سے پاک رکھنے کیلئے ڈی این اے فنگر پرنٹنگ اور ورائٹی رجسٹریشن کو لازم و ملزوم کیا گیا ہے۔ فصل بیمہ (تکافل) پروگرام کے تحت صوبہ پنجاب کے27 اضلاع میں کاشتکاروں کوکپاس،دھان اور گندم کی فصلات کے بیمہ کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی،قدرتی آفات اور ٹڈی دل کے نقصانات کے ازالہ کیلئے بیمہ کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔فصل بیمہ سکیم کے تحت اب تک  5 لاکھ 39 ہزار439کاشتکاروں کی فصلات کا بیمہ ہو چکا ہے اور محکمہ زراعت انشورنس کمپنیوں کو 3 ارب روپے بطور پریمیم ادائیگی کر چکا ہے۔ کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں کمی کے لئے ای واؤچر پر مبنی سمارٹ سبسڈی سکیم کے ذریعے  9لاکھ34 ہزار کاشتکارکھادوں اور بیجوں پرسبسڈی سے مستفید ہوئے ہیں اور ان سبسڈی سکیموں کے تحت کاشتکاروں کو 4 ارب86 کروڑ36لاکھ روپے کی ادائیگی کی جا چکی ہے۔
صوبائی وزیر زراعت سید حسین جہانیاں گردیزی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے کاشتکاروں کوبلا سود قرضے فراہم کرنے کے لئے ای کریڈٹ سکیم کے تحت قرضہ جات کی حد فصل ربیع کیلئے25 ہزار سے بڑھا کر30 ہزار روپے فی ایکڑ اورفصل خریف کیلئے40ہزار سے بڑھا کر50ہزار روپے فی ایکڑ کر دی گئی ہے اور اب تک کاشتکاروں کو61 ارب روپے کے بلاسود قرضے جاری کئے جا چکے ہیں۔گزشتہ دو سالوں کے دوران صوبہ پنجاب میں 78ہزار ایکڑ سے زیادہ بنجر زمین کو قابلِ کاشت بنایا گیا جس سے کاشتکاروں کی آمدن میں تقریباً2.5 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔صوبائی وزیرنے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کی کسان دوست پالیسوں اور کاشتکاروں کی محنت و لگن سے زرعی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے۔

مزیدخبریں