لاہور(کامرس رپورٹر) وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا ہے کہ سرکاری محکموں میں منظور شدہ غیر ضروری نشستوں پر بھرتیوں کی بجائے ضرورت کے مطابق نشستیں متعارف کروائی جائیں گی۔ محکمہ خزانہ اور پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ تمام سرکاری محکموں میں منظور شدہ نشستوں پر نظر ثانی کے بعد نشستوں کی معقولیت کو یقینی بنائے گا۔ ذاتی وسائل سے اخراجات پورے کرنے والی منافع بخش نیم سرکاری کمپنیاں اور اتھارٹیز ضرورت کے مطابق بھرتیوں کی مجاز ہوں گی۔ سرکاری فنڈنگ سے چلنے والی کمپنیاں نئی نشستوں پر بھرتیوں سے قبل منظوری کی پابند ہوں گی۔ بھرتیوں پر پابندی کے نوٹیفیکیشن پر نظر ثانی کی جائے گی۔ منظور شدہ کلیدی نشستوں پر بھرتیوں کو پابندی سے مستثنیٰ قرار دیا جائے گا۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کے 75ویں اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سرکاری محکموں، کمپنیوں اور اتھارٹیز میں خالی سربراہی نشستیں اداروں کی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں ضروری ہے کہ ایسی تمام نشستوں پر بلا تاخیر بھرتیوں کو یقینی بنایا جا ئے۔ مزید براں سرکاری محکموں میں متعدد ایسی نشستوں بھی موجود ہیں جن کی جگہ یا تو مشینیں لے چکی ہیں یا فی زمانہ ان کی ضرورت باقی نہیں رہی۔ ایسی نشستوں پر مزید بھرتیوں کے ذریعے سرکاری خزانے پر بے جا بوجھ کی بجائے بہتر ہے کہ ہم ان کی معقولیت پر توجہ دیں اور سرکاری محکموں کی کارکردگی میں بہتری کے لیے غیر ضروری بھریتوں کی بجائے عدم موجود سہولیات کی فراہمی،جدید تقاضوں سے ہم اہنگنی اور بے ضابطگیوں پر کنٹرول کو یقینی بنائیں۔اجلاس کے دیگر شرکاء میں صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال، مشیر وزیر اعلی برائے اقتصادی امورڈاکٹر سلمان شاہ، چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ اورمتعلقہ محکموں کے سیکرٹری صاحبان شامل تھے۔ اجلاس میں مختلف محکموں کی جانب سے 10سے زائد سفارشات پیش کی گئیں۔ محکمہ داخلہ کو سیف سٹی اتھارٹی میں بھرتیوں اور محکمہ آپباشی کوتحصیل عیسی خیل میں پانی کی سپلائی کی منظوری دی گئی۔