کراچی (کلچرل ڈیسک) اکادمی ادبیا ت پاکستان کراچی کے زیراہتمام ’’خواجہ غلام فرید ؒ کی یاد میں مذاکرہ و مشاعرہ‘‘کا انعقادکیا گیا۔ جس کی صدارت معروف شاعر ہ ماہرتعلیم امریکہ میں مقیم پروفیسر رضیہ سبحان نے کی ۔ مہمان خاص معروف شاعرہ حمیدہ کشش، اسلام آباد سے آئے ہوئے معروف شاعرہ تسلیم اکرام ، ڈاکٹر آمنہ سومرو تھیں۔ اس موقع پر اپنے صدارتی خطاب میں پروفیسر رضیہ سبحان نے کہا کہ خواجہ غلام فریدؒایک ولی بزرگ دانا وبینا اور صاحب بصیر ت ہونے کے ساتھ ساتھ وہ ایک ایسے شاعر تھے، جنہوںنے اپنی کافیوں کے حوالے سے ایک دنیا کو متاثر کیا اور ان کا سرائیکی کلام مایوس دلوں کو امید سے ہمکنار کرتا ہے اور رائیت کے جذبات و احساسات پیدا کرتا ہے ۔معروف روحانی پیش واحضرت خواجہ اللہ بخش ؒ تونسوی ، سجا د نشین پیر پٹھان حضرت شاہ سلیما ن تونسویؒ کا فرمان ہے کہ ’’جس محفل میں فرید کا کلام نہ سناجائے ، و ہ سماع کی محفل بے برکت اور بے فیض ہے‘‘۔حضرت خواجہ فریدؒ ہفتہ زبان شاعر تھے۔ خواجہ غلام فرید ؒ کی ولادت چاچڑاں شریف میں ۲۶ذیقعدہ ۱۲۶۱ھ ہے مناقب فرید ی میںہے کہ بتاریخ ۲۶ /ذیقعدہ ۱۲۶۱ھ /۲۶ نومبر ۱۸۴۵ء میں حضور نے تولد ہوکر سرزمین چاچڑاں شریف کو مشرف کیا ۔ گوہر شب چراغ میں بھی یہی تاریخ ہے اور ہفت اقطاب کے مصنف مولانا غلام چہانیاں معینی نے بھی اس تاریخ کو صحیح قراردیا مگر مولانارکن پر ہاروی نے ۲۶ /ذوالحج ۱۲۶۱ھ لکھی ے جو سہے نہیں ہے۔کیپٹن واحد بخش سیال مترجم مقابیس المجالس نے بھی اس کی تائید کی ہے اور مولانا نوراحمد فرید ی بھی یہی تاریخ تسلیم کرتے ہیں، تاہم مولانا عبدالرشید نسیم طالوت نے اس سے اتفاق کیاہے اور حدیقہ الاسرار کے حوالے سے لکھا ہے کہ تاریخ کے ساتھ دن کا تعین بھی موجود ہے
خواجہ غلام فرید ؒ کی یاد میں مذاکرہ اور مشاعرہ
Feb 10, 2022