فیصل آباد، لاہور (نمائندہ خصوصی، نیوز رپورٹر) فیصل آباد ڈویژن میں نیا پاکستان قومی صحت کارڈ پروگرام کا آغاز کر دیا گیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے قومی صحت کارڈ کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کو پاکستان کی تاریخ میں ہیلتھ پر سب سے زیادہ کام کرنے کا اعزاز حاصل ہے اور ہیلتھ کی سہولت کے لحاظ سے پنجاب مثالی صوبہ بن چکا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب کے چھٹے ڈویژن فیصل آباد میں لانچنگ کے بعد 73 فیصد آبادی کو قومی صحت کارڈ میسر ہے اور مارچ تک پنجاب کے سو فیصد لوگوں کو نیا پاکستان قومی صحت کارڈ کے ذریعے مفت علاج کی سہولت میسر ہوگی۔ فیصل آباد انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کو 58 کروڑ روپے کی لاگت سے اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال فیصل آباد کو 40 کروڑ روپے کی لاگت سے اپ گریڈ کر رہے ہیں۔ گورنمنٹ جنرل ہسپتال سمن آباد کو 50 بیڈز سے اپ گریڈ کر کے 250 بیڈز کیا جا رہا ہے۔ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال چک جھمرہ کو 26 کروڑ روپے کی لاگت سے اپ گریڈ کیا جائے گا۔ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 51 کروڑ روپے کی لاگت سے پیرا میڈکس کالج بنایا جا رہا ہے۔ 37کروڑ روپے سے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال جھنگ میں 150 بیڈز پر مشتمل غلام نبی بلاک بنا رہے ہیں۔ تحصیل ہسپتال تاندلیانوالہ کو 60 بیڈز سے اپ گریڈ کر کے 100 بیڈز تک کیا جائے گا۔ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال جڑنوالہ میں 40 بیڈز پر مشتمل نیا بلاک بنایا جائے گا۔ چنیوٹ میں 125 بیڈز پر مشتمل نیاڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بنایا جائے گا۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ٹراما سنٹر، ڈائلسز سنٹر، برن سنٹر اور سرجیکل وارڈ بنائے جائیں گے۔ سمندری کے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں گائنی اور بچوں کے وارڈکو توسیع دی جا رہی ہے ۔ایک نیا گورنمنٹ جنرل ہسپتال چک نمبر 224 رب میں بنایا کیا جا رہا ہے ۔ پنجاب میں پی ایس ڈی پی سمیت 740 ارب روپے کی ریکارڈ رقم ترقیاتی منصوبو ںپر خرچ کی جائے گی۔ ہیلتھ کارڈ کے ذریعے مفت علاج کی سہولت ریاست مدینہ کے قیام کی طرف پہلا قدم ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے صوابدیدی فنڈ سے تھیلے سیمیا، ہیموفیلیا،کوہیلرامپلانٹ اور دیگر امراض میں مبتلا 9مستحق مریضوں کو علاج معالجے کیلئے ایک کروڑ 33لاکھ 7ہزار روپے کے فنڈز کیلئے احکامات جاری کر دیئے گئے۔ سید پور، صادق آباد کی رہائشی تھیلے سیمیا کی مریضہ آمنہ سلیم کے علاج کیلئے 25 لاکھ منگروٹھا شرقی، تحصیل تونسہ شریف کی تھیلے سیمیا کی مریضہ خوش بخت کے علاج کیلئے 25 لاکھ وہوا، تحصیل تونسہ کے رہائشی ہیموفیلیا کے مریض محمد عون کے علاج کیلئے 15 لاکھ 14 ہزار 184 روپے بستی پیر مرید شاہ، ممتاز آباد، ملتان کی زینب ثقلین کے علاج کیلئے 13 لاکھ 50 ہزارتحصیل میاں چنوں کے رہائشی محمد موسیٰ کے علاج کیلئے 13 لاکھ 50 ہزار روپے محلہ فرید آباد،ضلع ملتان کے فہیم عباس کے علاج کیلئے 13 لاکھ 50 ہزار روپے جناح ٹاؤن،ملتان کی زینب کے علاج معالجہ کے لئے 13 لاکھ 50 ہزار تحصیل شجاع آباد، ضلع ملتان کے جواد احمد کے علاج کے لئے 13 لاکھ 50 ہزار عبدالحکیم، تحصیل کبیر والا کے محمد علی شان کے علاج کیلئے 43 ہزار روپے کے فنڈز جاری کئے گئے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ دکھی انسانیت کی خدمت میرا مشن ہے۔ مستحق مریضوں کے علاج معالجہ کیلئے ہر طرح سے مدد کی جائے گی۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے بھارت میں باحجاب خواتین کے تعلیمی اداروں میں داخلے پر پابندی کی مذمت کی اور کہا ہے کہ باحجاب مسکان خان نے ڈرنے نہیں ڈٹ جانے کا واضح پیغام دے کر انتہاپسندوں کے حوصلے پست کر دیئے۔ بپھرے ہجوم کے سامنے اللہ اکبر کا نعرہ لگانے والی باحجاب طالبہ کی جرأت کو سلام اور خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ کرناٹک میں ہندو انتہاپسندوں کی طرف سے باحجاب طالبہ کو ہراساں کرنے کے واقعہ نے مودی ازم کو بے نقاب کر دیا۔ انتہاپسندوں نے انڈیا کی سیکولر شناخت پر سیاہی پھیر دی۔ تاریخ مودی اور اس کے حواریوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ انڈیا انتہاپسندی کی آگ میں جل رہا ہے۔ انڈیا میں باضمیر حلقے حجاب پر پابندی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور انڈیا کے روشن دماغ لوگ مودی کی تنگ نظری پر آواز اٹھا رہے ہیں۔ مزید برآں عثمان بزدار نے فیصل آباد میں صنعتکار سید عمر نذر شاہ کی رہائش گاہ پر ان کی والدہ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ نے مریدکے میں جوتا ساز فیکٹری میں آتشزدگی سے مزدوروں کے جھلسنے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ سے رپورٹ طلب کر لی اور مزدوروں کے بہترین علاج معالجہ کی ہدایت کی۔