وزیراعظم کا کہنا ہےکہ سیاست میں آنے کا میرامقصد ملک کو کرپٹ حکمرانوں سے نجات دلانا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے چین کی فوڈان یورنیورسٹی کے ڈائریکٹرڈاکٹر ایرک لی کو دئیے خصو صی انٹرویو میں کہاکہ حکومت میں آئےتوبھارت کےساتھ تعلقات میں بہتری ترجیح تھی ، بھارت اپنی ہی لگائی ہوئی آگ میں جل رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ امریکیوں نےافغانستان کی تاریخ پڑھی ہی نہیں،امریکی افغانستان کی تاریخ پڑھ لیتا توایسےاقدامات نہ کرتا. امریکا کےافغانستان میں مقاصد واضح نہیں تھے۔وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ اسامہ بن لادن کے مارے جانے کے بعد امریکا کو واپس چلے جانا چاہیے تھا، آج افغانستان میں کوئی خانہ جنگی نہیں. طالبان حکومت پر پابندیوں سےافغان عوام کا نقصان ہورہا ہے.افغان عوام نےکبھی بیرونی تسلط کوتسلیم نہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ افغان مسئلےکافوجی حل نہیں، افغانستان میں 40 سال بعدامن قائم ہوا. مغربی قوتوں نےطالبان حکومت کےمالی اثاثےمنجمد کردیے، افغانستان میں مزیدغلطیوں کی گنجائش نہیں۔عمران خان نے کہاکہ میرایقین ہےکہ ملک کرپشن کی وجہ سےغریب ہوتاہے، میری اولین ترجیح لوگوں کوغربت سےنکالناہے، جوملک طاقتورکوقانون کےکٹہرے میں نہ لاسکے وہ تباہ ہو تے ہیں۔وزیراعظم نے کہاکہ میری پارٹی کامنشورقانون کی حکمرانی اور فلاحی ریاست کاقیام ہے ، کرپشن سےنجات کیلئے 22 سال جدوجہد کی، عطیات کی مدد سے 2 جامعات،کینسراسپتال بنائے ، میں نےچیلنجنگ شعبےکاانتخاب کیا،چیلنج کوقبول نہ کرناکمزوری کی نشاندہی ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ میں نے 21 سال تک کرکٹ کھیلی، سرمائی اولمپک کی افتتاحی تقریب شاندار تھی۔