وزیراعظم کی دوسرے ممالک کو سی پیک میں شمولیت اورسرمایہ کاری کی دعوت

Feb 10, 2022 | 16:48

ویب ڈیسک

وزیر اعظم عمران خان نے دوسرے ملکوں کو چین پاکستان اقتصادی راہداری میں شمولیت اور سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ حکومت کی اولین ترجیح جغرافیائی معیشت اور معیشت کومستحکم بنانا ہے۔ چائنہ انسٹیٹیوٹ آف Fudan یونیورسٹی کی ایڈوائزری کمیٹی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر Eric Li کو ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے کے بارے میں بڑھتے شکوک کا کوئی جواز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری اور گوادر منصوبے کو اپنی جغرافیائی معیشت کا ایک بڑا موقع ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ چین کے تجربے سے استفادہ کرتے ہوئے پاکستان کے عوام کو غربت سے نکالنا ان کی ترجیح ہے۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور چین دونوں نے مشکل کی گھڑی میں ہمیشہ ایک دوسرے سے تعاون کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سدا بہار تعلق عوام کی سطح پر دوستی میں تبدیل ہوچکا ہے۔ چین کیصوبے سنکیانگ میں صورتحال پر مغرب کے تحفظات کے بارے میں سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ چین میں پاکستان کے سفیر نے علاقے کا دورہ کیا اور ان کی طرف سے ملنے والی اطلاعات مغربی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں سے مختلف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ Clighurs کے خلاف ایسا کچھ نہیں ہورہا جو مغربی ذرائع ابلاغ بتارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سفیر کی اطلاع کے مطابق سنکیا نگ میں بے مثال ترقی ہورہی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں شمولیت اور ماضی میں کی گئی بدعنوانی نے پاکستان کو بری طرح متاثر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف امریکہ کی جنگ میں تقریبا اسی ہزار افراد اور ایک سو ارب ڈالر سے زائد کا مالی نقصان برداشت کیا۔ ایک سوال پر عمران خان نے کہا کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان متنازعہ علاقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے بھارت کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دینے سے انکار کررہا ہے جس کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ضمانت دی ہے۔بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں پر مظالم کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا یہ المیہ ہے کہ ایسا بھارت کی موجودہ حکومت کی سرپرستی میں ہورہا ہے انہوں نے کہاکہ بھارت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں ، بصورت دیگر اس سے صرف خود بھارت کو ہی نقصان ہوگا۔چین امریکہ تعلقات سے متعلق سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ دنیا ایک اور سرد جنگ نہیں چاہتی، انہوں نے کہا کہ پاکستان 1970 والا کردار دوبارہ ادا کرسکتا ہے جب وہ چین اور امریکہ کوایک دوسرے کے قریب لایا۔ افغانستان سے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ افغانستان میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران سے بچا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ افغانستان میں نئی حکومت پر پابندیوں سے ملک میں صرف بدامنی اور انتشار پھیلے گا اور ایک کمزور حکومت عالمی دہشت گردوں پر قابو نہیں پا سکے گا۔

مزیدخبریں