کراچی (کامرس رپورٹر) سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر 3ارب ڈالر کی سطح سے گرکر دسمبر 2013ء کے بعد سے کم ترین سطح پر آگئے۔ ماہرین کے مطابق اس سے قبل 6دسمبر 2013ء پر سرکاری زر مبادلہ کے ذخائر 2ارب 96کروڑ 31لاکھ ڈالر کی سطح پر تھے۔ سٹیٹ بنک کی رپورٹ کے مطابق3فروری کو ختم ہونے والے ہفتہ تک مجموعی ذخائر 20کروڑ 21لاکھ ڈالر کی کمی سے 8ارب 74کروڑ 17لاکھ ڈالر سے گھٹ کر 8ارب 53کروڑ 96لاکھ ڈالر کی کم ترین سطح پر آگئے۔ مرکزی بنک کے ذخائر بیرونی قرضوں کی ادائیگی کے بعد 16کروڑ 95لاکھ ڈالر کی کمی سے 3ارب 8کروڑ 62لاکھ ڈالرسے گھٹ کر 2ارب 91کروڑ 67لاکھ ڈالر رہ گئے۔ اسی طرح کمرشل بنکوں کے ذخائر 3کروڑ 26لاکھ ڈالر کی کمی سے 5ارب 65کروڑ 55لاکھ ڈالر کی سطح سے گر کر 5ارب 62کروڑ 29لاکھ ڈالر رہ گئے۔ ماہرین کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر صرف 2ہفتے کے امپورٹ بل کی ادائیگی کے قابل نہیں رہے۔ تاہم ماہرین کو امید ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پیشرفت میں پاکستان قرضہ لینے میں کامیاب ہو جائے۔ جبکہ آئی ایم ایف کی 9ویں قسط میں شرائط بہت سخت ہیں جن پر مجبوراً حکومت کے پاس عملدرآمد کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں۔
زرمبادلہ ذخائر 3 ارب ڈالر سے گر کر دسمبر 2013ء کے بعد کم ترین سطح پر
Feb 10, 2023