اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان10 روز تک مذاکرات کے طویل ادوار کے باوجود سٹاف لیول معاہدہ نہیں ہو سکا ہے اور سٹاف لیول معاہدہ کے لئے عالمی مالیاتی ادارے کی طرف سے پیشگی اقدامات کرنے کی شرط عائد کی گئی ہے، سیکرٹری خزانہ نے میڈیا کو بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات مکمل ہو گئے ہیں اور پروگرام بحال کرانے کے لئے آئی ایم ایف کے ساتھ پیشگی اقدامات کا معاہدہ طے پا گیا ہے اور آئی ایم ایف کی ٹیم کی طرف سے جلد سٹاف لیول معاہدہ ہونے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے چیزیں طے پا گئیں ہیں تاہم کچھ نکات پر اختلاف ہے ، جس کی منظوری ٹیم کے اختیار میں نہیں ہے اور آئی ایم ایف کی ٹیم نے ممیورنڈم اور اکنامک اینڈ فسکل پالیسی کی دستاویز پاکستان کے حوالے کر دی ہے، پاکستان کو بیرونی ذرائع سے آمدن کی تصدیق بھی کر لی گئی ہے،انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ جلد طے پا جائے گا۔ ائی ایم ایف اپنے ہیڈ کواٹرز سے منظوری کے بعد بیان بھی جاری کرئے گا ،گزشتہ روز جو مذاکرات کے لئے آخری روز تھا کم وبیش تمام دن مذکرات جاری رہے ،جس میں میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فسکل پالسی پر اتفاق رائے کی کوشش کی گئی، پاکستان نے سٹاف لیول معاہدہ کے اعلان کے لئے سر توڑ کوشش کی۔ ایک دور میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پاکستان کے وفد کی قیادت کی تھی، وزیراعظم سے ویڈیو لنک کے ذریعے بات بھی کرائی گئی جس میں ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اعلی ترین سطح سے یقین دہانی کرائی کہ طے شدہ تمام اقدامات پر عمل کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف کی ٹیم نے تمام اقدامات پر پیشگی عمل کی شرط عائد کر دی ،آئی ایم ایف کہتا رہا ہے کہ کہ پاکستان کو پیشگی اقدامات کے تحت نئی ٹیکسیشن کے لئے منی بل کو نافذ کرنا ہو گا ، بجلی گیس کے ریٹ بڑھانا ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا ایک اور بڑا مطالبہ ڈیزل پر موجودہ پیٹرولیم لیوی 40 روپے سے بڑھا کر 50 روپے کرنا ہے جو 15 فروری کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے متوقع اعلان میں ظاہر ہوسکتا ہے۔ آئی ایم ایف نے جی ایس ٹی کی شرح 17سے18فی صد کرنے کا مطالبہ بھی کر رکھا ہے، اس کے علاوہ نجکاری جس میں خاص طور پر پاور سیکٹرز کے بجلی پلانٹس کی فروخت ،سٹیل ملز کی نجکاری بھی آئی ایم ایف کے مطالبات میں شامل ہے۔ وزیر خزانہ نے گذشتہ روز ایک میڈیا ٹاک میں کہا کہ قوم کو جمعرات کو خوش خبری دیں گے جس سے سٹاف لیول معاہدہ کے اعلان کی امید بڑھ گئی تھی تاہم رات گئے ایسا کوئی اعلان سامنے نہ آ سکا، ذرا ئع کا کہنا ہے کہ اس نئی صورتحال میں آئی ایم ایف کے بورڈ میں پاکستان کا کیس سٹاف لیول معاہدہ کے بعد ہی جا سکے گا اور اب مارچ تک تاخیر کا امکان ہے۔ دریں اثناء نجی ٹی وی کے مطابق آئی ایم ایف کے معاہدے کے مطابق پاکستان کو بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافہ، پٹرولیم پر ٹیکس بڑھانا ہوگا اس کے علاوہ توانائی شبعے میں گردشی قرضے کو کم کر کے اصلاحات لانا ہوں گی۔ پاکستان کو دوست ممالک سے 5 ارب ڈالر تک کے فنڈز کا انتظام کرنا ہوگا۔ سرکاری اداروں کے نقصانات میں کمی، نجکاری پروگرام پر عمل، مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ کی پالیسی برقرار رکھنا اور منی بجٹ کے ذریعے ٹیکس محصولات میں اضافے جیسی کڑی شرائط رکھی گئی ہیں۔