لاہور‘ملتان ( سپورٹس رپورٹر) پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں ایڈیشن کیلئے ٹرافی کی رونمائی کردی گئی۔لاہور کے تاریخی شالامار باغ میں ہونے والی ٹرافی کی رونمائی کی تقریب میں پاکستان کرکٹ بورڈ مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی، کرکٹر شعیب ملک، شان مسعود کے ساتھ معین خان، عاقب جاوید، فرنچائز مالکان اور اعلیٰ عہدداران شریک تھے۔حکام کا کہنا ہے کہ 24قیراط سونے اور 9ہزار 907زرقون نگینوں سے جڑی نئی ٹرافی پہلے سے زیادہ دیدہ زیب تیار کی گئی ہے، ٹرافی کے 3پلرز قومی ٹیم کے اتحاد، مضبوطی اور جذے کے عکاس ہیں جبکہ بیک سائیڈ پر بڑا پلر ٹیم کی کامیابی کیلئے سخت محنت اور لگن کو ظاہر کرتا ہے۔پی ایس ایل سیزن سیون میں استعمال کی گئی ٹرافی دوبارہ نہیں پیش کی جائیگی اور یہ دفاعی چیمپئن لاہور قلندر کے پاس ہی رہے گی۔ پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں ایڈیشن کے میچز شروع ہونے میں 3دن باقی ہیں۔ لیگ کا آغاز 13 فروری سے ملتان میں ہوگا جبکہ 19مارچ کو ایونٹ کا فائنل کھیلا جائیگا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چئیرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ شالیمار باغ میں پی ایس ایل ٹرافی کی رونمائی کرانے کا مقصد یہی تھا کہ کچھ تو پتہ چلنا چاہیے نکہ تبدیلی آ گئی ہے، تبدیلی میں کچھ تخلیقی چیزیں بھی ہو تی ہیں، اس لئے شالیمار گارڈن سے بہتر اور کونسی جگہ ہو سکتی ہے۔لاہور میں پی ایس ایل 8 کی ٹرافی کی تقریب رونمائی کے موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے نجم سیٹھی کا کہنا تھا یہ اتنی خوبصورت جگہ ہے کہ سب کو پتہ چلنا چاہیے کہ لاہور میں بھی بڑے ستارے ہیں صرف پی ایس ایل میں ستارے نہیں ہیں، اس مرتبہ ہمارا نعرہ بھی یہ ہے کہ سب ستارے ہمارے، اس کیلئے اس سے اچھی جگہ کوئی اور نہیں ہوسکتی کہ کہیں اور رونمائی کی جاتی۔ یہ ٹرافی اس لحاظ سے بھی منفرد ہے کہ اسے مقامی لوگوں نے بنایا ہے، اس سے پہلے بیرون ملک ٹرافی بنتی رہی ہیں، پی سی بی کے اندر ٹرافی کی ڈیزائننگ کی گئی ہے جس میں 9 ہزار 907 زرقون کے پتھر اور 24 قیراط گولڈ کی پلیٹنگ کی گئی ہے اور اس کے تین ستون قوت، اتحاد اور پاکستانی ترقی کی نشاندہی کرتے ہیں، ٹرافی پر سب سے بڑا سپر نووا سٹار ہے اور یہ پی ایس ایل بھی ستاروں سے بھری پڑی ہے۔ ہم نے ایک نئے طریقے سے پی ایس ایل کو ری لاؤنچ کیا ہے، دو تین سال سے کرونا کی وجہ سے کچھ مشکلات کا سامنا تھا۔ شالامار باغ کا حسن اور تاریخ نئے طریقے سے عوام تک پہنچے ، ہمیں کھیلوں کے ساتھ اپنے کلچر کو بھی فروغ دینا چاہیے۔