پالیسی برائے ازسرنو آبادکاری و بحالی مشاورتی ورکشاپ

حیدرآباد(بیورو رپورٹ)صوبائی سیکریٹری ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی و کوسٹل ڈولپمنٹ آغا  واصف عباس کی زیر صدارت پالیسی برائے ازسرنو آبادکاری و بحالی سندھ  2023 کے حوالے سے ایک مشاورتی ورکشاپ شہباز ہال میں منعقد  ہوا۔ورکشاپ میں صوبائی سیکریٹری پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ فیصل عقیلی، ڈویژنل کمشنر حیدرآباد بلال احمد میمن، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد فواد غفار سومرو ، پروفیسر اسماعیل کمبھرکے علاوہ سماجی و زرعی تنظیموں ، میڈیا کے نمائندوں و دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی سیکریٹری آغا واصف عباس نے کہا کہ سندھ  حکومت کی جانب سے تشکیل دی جانے والی کمیٹی کی جانب سے سندھ کی آبادکاری و بحالی کیلئے پالیسی 2023 تشکیل دی گئی ہے اور آج کے اس ورکشاپ کا مقصد فریقین سے تجاویز حاصل کرنا ومشاورت سے مفید اور موثر پالیسی بنانا ہے تاکہ صوبے کے عوام کو براہ راست اس کا فائدہ ہو سکے، ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی سیکریٹری پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ فیصل عقیلی نے بتایا کہ پالیسی کے حوالے سے آج کا یہ ورکشاپ حتمی نہیں بلکہ 19 فروری2023تک پالیسی کی تشکیل کیلئے پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ گورنمینٹ آف سندھ کی ویب سائٹ پر سندھی، اردو یا انگریزی زبان میں بھی تجاویز دی جا سکتی ہیں۔ورکشاپ کے دوران شہزاد حسن نے پالیسی پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اپنی نوعیت کی یہ پہلی پالیسی ہے جس کا نفاذ صوبہ سندھ میں موجود صوبائی و وفاقی ترقیاتی پروجیکٹس پر ہوگا۔پالیسی کا کسٹوڈین محکمہ پلاننگ اینڈ ڈولپمینٹ سندھ  ہوگا،ورکشاپ میں موجود شرکاء نے  اپنی تجاویز و سفارشات  پیش کرتے حکومت سندھ کی جانب سے مذکورہ پالیسی کی تشکیل کو خوش آئند و اچھا اقدام قرار دیا، ورکشاپ میں شرکاء کی جانب سے مستقبل میں سیلاب و شدید بارشوں کی صورتحال میں سندھ کو ڈوبنے و نقصانات سے بچانے سے متعلق تجاویز دیتے ہوئے آبی گذر گاہوں سے تجاوزات کے  خاتمہ پر زور دیاجبکہ  لینڈ ایکویزیشن ایکٹ کوبہتر کرنے کی تجویز دی گئی۔شرکاء  نے کہا کہ کسی بھی بہتر پالیسی کی تشکیل کا انحصار 70 سے 80فیصد لوگوں کی شمولیت پرہوتا ہے، اس لیے پسماندہ علاقوں میں بھی اس قسم کے ورکشاپ منعقد کیے جائیں جو زیادہ مفید ثابت ہوں گے ۔ ورکشاپ میں ایل بی او ڈی اور آر بی او ڈی کے متاثرین سے بھی تجاویز لینے اور ایل بی او ڈی اور آر بی او ڈی جیسے منصوبوں کی وجہ سندھ کے زیر زمین پانی کے کڑواہ ہونے پر نظر ثانی کی ضرورت پر زور دیا گیا، اس کے علاوہ سماجی احتساب کے عنصر و قدرتی آفات کے دوران  عام طور پر متاثر ہونے والے سندھ کے70 فیصد دیہی علاقے کیلئے بھی پالیسی میں نقاط شامل کیے جائیں۔اس کے علاوہ شرکاء کی جانب سے سندھ اسمال  فارمرز کی بحالی پر بھی توجہ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن