اسلام آباد(نمائندہ نوائے )وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق میاں ریاض حسین پیرزادہ کی جانب سے کریمینل ایکٹ 2021 کے سیکشن 298 کے ترمیمی بل 2023 جو 17 جنوری 2023 کو قومی اسمبلی میں پیش ہوا، کو ری ویو کرنے کیلئے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب مراسلہ جاری کیا گیا ہے۔ جس میں انہیں بطور وزیراعظم اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے اس بل کو ری ویو کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔مراسلہ کے متن میں وفاقی وزیر کی جانب سے اس امر کی نشاندہی کی گئی ہے کہ مذکورہ بل اکثریت کو اقلیت پر حاوی کرنے کے مترادف ہے جبکہ ملک میں موجود تمام اقلیتوں اور دیگر مسالک سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔بل کو قانونی تقاضے پورے کیے بغیر پاس کیا گیا جس پر پاکستان میں موجود انسانی حقوق کی ملکی اور غیر ملکی تنظیموں نے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا ھے ۔مزکورہ ترمیمی بل کے پاس ہونے سے مذہبی ہم آہنگی اور رواداری متاثر ہو گی جس سے امن عامہ اور دیگر سماجی مسائل پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔خط میں لکھا گیا ہے کہ یہ ترامیم اسلامی تعلیمات، آئین پاکستان اور بین الاقوامی معاہدوں خصوصا UNDHR کی کھلی خلاف ورزی ہے اور آئین پاکستان کے باب 1 کی رو سے ملک میں ایسی کوئی قانون سازی نہیں ہو سکتی جو بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہو۔
ریاض پیرزادہ