اسلام آباد (عترت جعفری)پاکستان نے ریلویز کے ایم ایل منصوبے پر عمل کے لئے صرف چین کی فنانسنگ پر انحصار کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،جبکہ اس منصوبے کے لئے بین الااقومی اداروں کی جانب سے فنڈز کی پیش کش کو قبول نہیں کیا جائے گا ،سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت کی طرف سے ا ے ڈی بی اور دیگر ڈونرز سے کہا گیا کہ ایم ایل ون منصوبہ سی پیک کا اہم حصہ ہے ،اور اس منصوبے کی فنڈنگ کے امور چین کے ساتھ بہت اگے بڑھ چکے ہیں،اس لئے اب کسی اور ڈونر کی منصوبے میں شمولیت ممکن نہیںرہی ہے ،ذرائع کا کہنا تھا کہ ایشائی ترقیاتی بنک نے اس منصوبے کے لئے فنڈنگ کی پیش کش کی تھی ،وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے وزارت کو ہدائت کی کہ اس معاملہ کی نزاکت کے پیش نظر اس میں احتیاط برتی جائے،دریں اثناسرکاری زرائع نے بتایا ہے کہ سیلاب ذدگان کے لئے آخراجات نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کی بنیاد پر نہیں کی جائے گی، اس کے فنڈز کی تقسیم صوبوں کی ضرورت کی بنیاد پر ہوگی۔ پاکستان توقع کر رہا ہے کہ کل 10.9 بلین ڈاکے مدد کے وعدوں میں سے بڑا حصہ سندھ میں جائے گا، اس کے بعد بالترتیب بلوچستان، پنجاب، خیبر پختونخواہ اور خصوصی علاقوں میں جائیں گے۔ رواں مالی سال کے دوران اسے ایک سے ڈیڑھ بلین ڈالر ملنے کی کوقع ہے ، ، سیلاب ذدگان کے لئے فنڈز 13 مختلف ذرائع سے آرہے ہیں اور یہتخمینہ لگایا گیاہے کہ پاکستان کے فنڈز اگلے تین سالوں میں مل جائیں گے۔ حکومت ان فلوز کے لئے سال کے دوران 2.63 بلین ڈالر کی توقع کر رہی ہے جس میں ورلڈ بینک سے 1.7 بلین ڈالر، ایشیائی ترقیاتی بینک سے 500 سے 600 ملین ڈالر اور ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک سے ملے گی۔
ایم ایل منصوبہ