سفارتخانہ پاکستان ابوظہبی میں یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا
ہم کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، سفیر پاکستان
---------------------------------------------
سفیر پاکستان برائے متحدہ عرب امارات فیصل نیاز ترمذی نے کہا ہے کہ کشمیری اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے لیے اپنی منصفانہ جدوجہد میں ہیں۔ کشمیریوں کی اس جدو جہد میں پاکستان ان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے- کشمیری 7 دہائیوں سے بھی زیادہ پیچھے چلے گئے ہیں کیونکہ انہوں نے مسلسل جبر کا سامنا کیا ہے۔ بھارت کی طرف سیکشمیریوں کے بنیادی حقوق سے انکارکشمیریوں سے سرا سر زیادتی اور نا انصافی ہے جس کا ازالہ کیا جانا ضروری ہے۔کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد حالات مزید خراب ہوئے ہیں- بھارت کے یکطرفہ اقدامات صریحاً امن کے خلاف اور بین الاقوامی قانون کے خلاف ہیں۔فیصل نیاز ترمذی نے مسئلہ کے پرامن حل کے لیے پاکستان کے اصولی موقف کی تصدیق کی اور پاکستان کی حکومت اور عوام کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے- ہم کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔ اور جموں و کشمیر تنازعہ کے پرامن حل کے لیے عالمی برادری کی توجہ دلاتے رہیں گے۔ تقریب کے دوران ایک دستاویزی فلم دکھائی گئی جس میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی عکاسی کی گئی تھی۔کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی طرف سے کئے جانے والے ظلم و تشدد کے بارے تصویری نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا۔ تقریب کے اختتام پر کشمیریوں کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے قونصلیٹ جنرل آف پاکستان دبئی میں تقریب کا انعقاد
یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے قونصلیٹ جنرل آف پاکستان دبئی میں ایک کمیونٹی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ دبئی اور شمالی امارات میں پاکستان کے قونصل جنرل حسن افضل خان نے تقریب کی صدارت کی۔ تقریب میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ قونصل جنرل حسن افضل خان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر سب سے پرانا ہے۔ بھارت کی 5 اگست 2019 کی غیر قانونی اور یکطرفہ کارروائی کا مقصد جموں و کشمیر کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنا اور مقبوضہ علاقے کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنا ہے۔ یہ اقدام اقوام متحدہ کے چارٹر، یو این ایس سی کی متعلقہ قراردادوں، بین الاقوامی قانون اور چوتھے جنیوا کنونشن کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اقوام متحدہ کی متعدد رپورٹس جن میں 2018 اور 2019 میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر (OHCHR) کے دفتر کی طرف سے کمیشن کی گئی دو رپورٹس نے کشمیری عوام کے خلاف جاری بھارتی مظالم کی دوبارہ تصدیق کی ہے۔ قونصل جنرل نے تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے پاکستان کے موقف کا اعادہ کیا اور کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے لیے پاکستان کی حکومت اور عوام کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں، بین الاقوامی میڈیا اور سول سوسائٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیری عوام کی حالت زار کا نوٹس لیں جنہیں بھارتی مظالم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تقریب کے موقع پر کشمیر میں بھارتی مظالم کی عکاسی کرنے والی تصویری نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا۔ تقریب کے دوران مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔ تقریب کا اختتام کشمیری شہدائ کے لیے خصوصی دعا اور جدوجہد کی کامیابی کے ساتھ ہوا۔