سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ 170 ارب میں سب کچھ شامل ہے اس پر یقین نہیں ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شوکت ترین نے نجی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکسز 170 ارب سے زیادہ لگیں گے. 170 ارب میں سب کچھ شامل ہے اس پر یقین نہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈیزل پر 5 روپے بڑھا رہے ہیں آنے والے دنوں میں زیادہ ہو جائیں گے.کہا ہے کہ گیس کے شعبے میں گردشی قرضے کو صفر کیا جائےگا. اسحاق ڈار جو باتیں کررہے ہیں وہ نمبرز کی ہیر پھیر ہے۔سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمیں نظر نہیں آیا کہ ایم ای ایف پی کیا ہے۔ ایم ای ایف پی ملے گا تو اس کو پڑھ کر گفتگو کریں گے۔شوکت ترین نے مزید کہا کہ مارچ اپریل میں ڈیزل پر 5، 5 روپے بڑھائیں گے ۔اس سے پہلے کیا ہوگا. 5 .5 روپے بڑھائیں گے تو یہ 850 ارب کیسے پورے کریں گے۔
دوسری جانب آئی ایم ایف سے مذاکرات کا نواں دور مکمل ہونے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے تمام معاملات طے پاگئے ہیں، 170 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگیں گے، مختلف شعبوں میں سبسڈی کو کم کرنا ہوگا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان کئی امورپر اتفاق کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے آئی ایم ایف معاہدے پر عملدرآمد کی یقین دہانی کروائی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گیس اور بجلی کی اصلاحات کابینہ کی منظوری سے کی جائیں گی ۔ بجلی اور گیس کے نقصانات کم کرنا ضروری ہیں. گیس کے شعبے میں گردشی قرضے کو صفر کرنا پڑے گا۔وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پیٹرولیم لیوی پر آئی ایم ایف کی شرط پہلے ہی پوری کرچکے ہیں۔ تاہم ڈیزل پر مارچ اور اپریل میں 5، 5 روپے بڑھیں گے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ نئے ٹیکس لگانے کے لیے منی بجٹ لانا ہوگا۔کوشش ہو گی غریبوں پر براہ راست اثر نہ پڑے۔ منی فنانس آرڈیننس لانا پڑے گا، جو چیزیں طے کی گئیں اس سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا گیا ہے۔