اسلام آباد (عزیز علوی) عام انتخابات کے نتائج کے بعد نئی بننے والی قومی اورصوبائی اسمبلیوں کو بطور الیکٹورل کالج کئی بڑے مراحل طے کرنے ہیں مخصوص نشستوں ،نئے سپیکرز ،ڈپٹی سپیکرز ،لیڈر آف دی ہاؤس اور اپوزیشن لیڈرزکے انتخاب کے ساتھ سینٹ کے اگلی چھ سالہ مدت کیلئے نئے نصف ارکان کا انتخاب کرنا ہے جبکہ اگلے پانچ سال کیلئے نئے صدر مملکت کو بھی منتخب کرنا ہے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر انتخاب کیلئے سیاسی جماعتیں پہلے ہی اپنی لسٹیں مرتب کرچکی ہیں جب نئی قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں واپس آنے والی جماعتیں ایوانوں میں اپنی تعدادِ بڑہانے کیلئے سرگرمی سے کوشاں ہوں گی ۔