کراچی ( کامرس رپورٹر )عام انتخابات کے بعد پہلے ہی دن پاکستان سٹاک مارکیٹ کا بھٹہ بیٹھ گیا۔ جمعہ کو نہ صرف سٹاک مارکیٹ کریش ہو گئی بلکہ100 انڈیکس بھی1200پوائنٹس گھٹ گیا اور مارکیٹ 64ہزار اور 63ہزار پوائنٹس کی دو بالائی حد سے نیچے گر گئی۔ بدترین مندی سے سرمایہ کاروں کو 1کھرب 62ارب روپے سے زائد کا خسارہ برداشت کرنا پڑا۔ جبکہ مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 93کھرب روپے سے گھٹ کر 91کھرب روپے رہ گیا اور 75.54فیصد حصص کی قیمتیں بھی گھٹ گئیں۔ سٹاک ماہرین کے مطابق عام انتخابات میں کسی بھی پارٹی کی بھاری اکثریت سامنے نہ آنے پر مختلف قیاس آرائیاں اور نئی سرمایہ کاری کے بجائے فروخت کا دباؤ بڑھنے سے مارکیٹ تنزلی کا شکار ہو گئی اور کاروبار کے اختتام تک مارکیٹ مندی کے گرداب سے نہ نکل سکی۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں جمعہ کو کے ایس ای 100انڈیکس میں 1200.12پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جس سے انڈیکس 64143.87پوائنٹس سے گھٹ کر 62943.75پوائنٹس پر آگیا۔ اسی طرح 423.35پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای30انڈیکس 21711.61 پوائنٹس سے کم ہو کر 21288.25پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 43314.01پوائنٹس سے گھٹ کر42581.61پوائنٹس ہو گیا۔ کاروباری مندی سے مارکیٹ کے سرمائے میں 1کھرب 62ارب 94کروڑ 30ہزار 146روپے کی کمی واقع ہوئی جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 93کھرب 61ارب 78کروڑ 15لاکھ 57ہزار 196روپے سے کم ہو کر 91کھرب 98ارب 84کروڑ 15لاکھ 27ہزار 50روپے ہو گیا۔ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں جمعہ کو 12ارب روپے مالیت کے 25کروڑ 80لاکھ 73ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ عام انتخابات سے ایک دن قبل یعنی بدھ کو 14ارب روپے مالیت کے 32کروڑ 75لاکھ 91ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے۔