لاہور (نوائے وقت رپورٹ) نواز شریف نے لاہور میں کارکنوں سے خطاب میں کہا ہے کہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے۔ اپنی، شہبازشریف اور سب کی طرف سے آپ کو مبارک باد دیتے ہیں۔ یہ چمک کہہ رہی ہے کہ میرے پاکستان کو سنوارو، آپ لوگوں کی آنکھوں میں چمک دیکھ رہا ہوں۔ آپ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھ رہا ہوں۔ یہ چمک کہہ رہی ہے کہ ہماری زندگیوں میں روشن تبدیلی آنی چاہئے۔ یہ چمک پاکستان کو بہت خوبصورت ملک دیکھنا چاہتی ہے۔ الحمد للہ! اب ہمارا فرض ہے کہ ملک کو بھنور سے نکالا جائے۔ ہم اس ملک کو بھنور سے نکالنے کی تدبیر کریں گے۔ ہم نے پہلے بھی ملک کو مشکلات سے نکالا ہے۔ آج بھی نکالنے کا اہتمام کر رہے ہیں۔ ہم سب پارٹیوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں۔ پارٹی ہے یا فرد واحد یا آزاد امیدوار ہو، تمام کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں۔ سب جماعتوں اور آزاد امیدواروں کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں۔ ہم زخمی پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کیلئے ان کو دعوت دیتے ہیں۔ ہمارا ایجنڈا خوشحال پاکستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کو فوری زرداری، فضل الرحمن، متحدہ اور دیگر سے رابطوں کا ٹاسک دیا ہے۔ ہمارا ایجنڈا صرف اور صرف خوشحال پاکستان ہے۔ آپ کو معلوم ہے کس نے اس ملک کیلئے کیا کیا ہے؟۔ ہم نے کس طرح معاشی مشکلات سے نکالا اور معیشت کو ٹھیک کیا۔ ہمیں مینڈیٹ ملا ہے۔ ضروری ہے کہ سب پارٹیاں مل کر ملک کو اس بھنور سے نکالیں۔ یہ سب کا پاکستان ہے، سیاستدان، پارلیمنٹ، افواج پاکستان، میڈیا سب مل کر مثبت کردار ادا کریں۔ ملک میں استحکام کیلئے کم از کم دس سال چاہئیں۔ ضروری ہے کہ باقی پارٹیاں ملکر حکومت بنائیں۔ پاکستان اس وقت کسی لڑائی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ سب کو ملکر بیٹھنا ہوگا۔ معاملات طے کرنے ہوں گے۔ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ یہ سب کا پاکستان ہے۔ سب کو اکٹھے ملکر بیٹھنا ہوگا۔ تبھی پاکستان مشکلات سے نکلے گا۔ خوشی کی بات ہوتی اگر ہمیں پورا مینڈیٹ ملتا۔ جو جماعتیں انتخابات میں کامیاب ہوئی ہیں ان کو حکومت میں شامل ہونے کی دعوت دیں گے۔ 10 سے 12 فیصد نتائج پر ہی رائے قائم کرنی شروع کر دی گئی تھی۔ ہم لڑنا نہیں چاہتے۔ میں دوسروں کے ساتھ موازنہ نہیں کرنا چاہتا۔ اگر مکمل مینڈیٹ ملتا تو اس صورت میں بھی دیگر جماعتوں کو ساتھ بٹھاتے۔ ہم نے کون کون سے منصوبے بنائے وہ آپ سب کو معلوم ہے۔ دفاعی صلاحیتوں کیلئے جو خدمات ادا کیں وہ سب کو معلوم ہے۔ اللہ کا فضل ہے ہم پاکستان کا درد سینے میں رکھتے ہیں۔ روشنیاں پھر لوٹ آئیں گی۔ بدامنی اور بیروزگاری کا خاتمہ ہوگا۔ پاکستان دفاعی طور پر مضبوط ہے۔ آج نیوکلیئر پاور ہونے کی وجہ سے پاکستان کو کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ مسلم لیگ (ن) کا 1990ء سے لیکر اب تک کا ریکارڈ دیکھ لیں۔ چاہتے ہیں دنیا اور ہمسایوں کے ساتھ تعلقات بہتر ہوں اور مسائل حل کریں گے۔ آپ کی زندگیوں کا سوال ہے۔ نوجوانوں کے مستقبل کا سوال ہے۔ یہ عام بات نہیں۔ ہمیں سنجیدگی سے اس بات کو لینا چاہئے۔ قوم کی امیدوں پر پورا اترنا چاہئے۔ جو لڑائی کے موڈ میں ہیں، ہم ان سے لڑنا نہیں چاہتے۔ ہمیں مرکز کے ساتھ ساتھ پنجاب میں اکثریت ملی ہے۔ ہم مرکز اور پنجاب میں آپ سب کی خدمت کریں گے۔ شہباز شریف نے لیپ ٹاپ کے آرڈر دے دیئے ہیں۔ آپ سب کو لیپ ٹاپ دیں گے۔ اچھے سکول بنیں گے۔ ہماری منفرد پوزیشن ہے، جو قوم جانتی ہے۔
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) سابق صدر زرداری اور شہباز شریف کے درمیان لاہور میں اہم ملاقات ہوئی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں حکومت سازی پر تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں نے ملکر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ شہباز شریف نے نواز شریف کا پیغام زرداری کو پہنچایا۔ ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ حکومت سازی کیلئے رابطے جاری رکھے جائیں گے۔ آئندہ ملاقات میں تمام معاملات کو باہمی مشاورت کے ساتھ حتمی شکل دی جائے گی۔ حکومت سازی کیلئے دونوں جماعتوں کی جانب سے اپنی اپنی رائے پیش کی جائے گی۔ شہباز شریف نے کنوینر ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے حکومت کے قیام اور ملکر چلنے کی دعوت دی اور خالد مقبول صدیقی کو الیکشن میں کامیابی پر مبارکباد دی۔ شہباز شریف نے خالد مقبول صدیقی کو ساتھ ملکر حکومت بنانے کی دعوت دی۔ خالد مقبول صدیقی نے شہباز شریف کی جانب سے اتحاد کی دعوت پر شکریہ ادا کیا اور جواب دیا کہ رابطہ کمیٹی سے مشاورت کے بعد حتمی جواب دیں گے۔ذرائع کے مطابق شہباز زرداری ملاقات میں ارکان اسمبلی کی نمبر گیم پر بات کی گئی۔ آزاد ارکان سے رابطے کرنے کے بعد دوبارہ ملاقات ہو گی۔ فضل الرحمن سے بھی ملاقات کی جائے گی۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم کون ہوگا اس پر ابھی بات نہیں ہوئی۔ وزیراعظم کے ایجنڈے پر نمبر گیم پوری ہونے کے بعد بات ہو گی۔