لاہور (سپورٹس رپورٹر)پاکستان سپر لیگ فرنچائز لاہور قلندرز کے چیف آپریٹنگ آفیسر اور ٹیم منیجرثمین رانا نے کہا ہے کہ پہلے چار سال بہت زیادہ مایوسی اور تنقید کیساتھ بہت مشکل تھے ۔ ضروری تھا غلطیوں سے ان تجربات سے سیکھیں اور اس نے بعد کے مراحل میں بہتری لانے میں مدد کی۔لاہور قلندرز کے ٹیلنٹ کو فروغ دینے کے غیر متزلزل عزم نے انہیں پاکستان کے شمال سے جنوب تک سفر کرتے دیکھا۔ لاہور قلندرز کا ہائی پرفارمنس سینٹر ایمرجنگ ٹیلنٹ کو ابھرنے کا بہترین ماحول پیش کرتا ہے۔ عاطف رانا ٹیلنٹ کو فروغ دینے کے بارے میں بہت ْپرجوش تھے اور یہ پروجیکٹ ان کے دل کے بہت قریب تھا۔کرونا سے متاثرہ 2020 سیزن کے دوران اہم موڑ آیا جب سہیل اختر کی قیادت میں لاہور قلندرز پہلی بار فائنل میں پہنچی۔ اگرچہ ٹائٹل جیتنے میں ناکام رہی لیکن ٹیم کی متاثر کن کارکردگی نے اہم تبدیلی کا اشارہ دیدیا اور اس حقیقت کو اجاگر کیا کہ کرکٹ میں کامیابی ارتقائی عمل ہے۔یہ مومینٹم لیگ کے چھٹے ایڈیشن کے پہلے حصے میں بھی نظر آیا۔ 2022 کے ایڈیشن میں نئے کپتان شاہین شاہ آفریدی کی قیادت میں تبدیل شدہ ٹیم بن کر ابھری۔ راشد خان، فخر زمان، ڈیوڈ ویزے، ہیری بروک، زمان خان، حارث رؤف اور خود کپتان نے ٹیم کو لاہور میں اپنے پہلے ٹائٹل تک پہنچایا۔لاہور قلندرز اس سیزن کیلئے تیاری میں مصروف ہے تاہم ورلڈ کلاس سپنر راشد خان کی انجری کی وجہ سے غیر موجودگی لاہور قلندرز پر اثر انداز ہو سکتی ہے اس کے باوجود ٹیم اچھی طرح سے تیار نظر آتی ہے۔وہ نئے ٹیلنٹ سے مالا مال ہے۔
4 سال غلطیوں سے سیکھا، سکواڈ متوازن، لاہور قلندرز اچھا پرفارم کرینگے: ثمین رانا
Feb 10, 2024