نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ جو سادہ اکثریت ظاہر کرے گا وہ حکومت بنائے گا، پارلیمنٹ نے فیصلہ کرنا ہے کہ حکومت کس کو دینی ہے۔ اب تک کے نتائج کے مطابق ایک مخلوط حکومت بنتی نظر آرہی ہے۔ خواہش ہے کہ حکومت سازی کا عمل جلد مکمل ہو۔ترک میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی کارروائی روکنے کا موثر طریقہ مواصلاتی ذرائع کو منقطع کرنا ہے۔ سیاسی جماعتوں نے باہمی مذاکرات سے ایک نئی حکومت کی تشکیل کرنی ہے۔نئی حکومت کی کامیابی کیلئے دعا گو ہیں۔ عوام نے پرامن طریقے سے اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا۔دوصوبوں میں دہشتگردی کے واقعات کے باوجود ووٹ ڈالنے کا تناسب بہت اچھا رہا۔ غیر معمولی حالات میں بڑی تعداد کا انتخابی عمل میں حصہ لینا جمہوریت کی مضبوطی کا عکاس ہے۔آئین اور قانون کے مطابق سیاسی جماعتوں میں جمہوری عمل ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے نے یہ واضح کردیا کہ سیاسی جماعتوں کو جمہوری عمل سے گزرنا ہوگا۔عدالتی فیصلے کے نتیجے میں ملک میں جمہوریت مزید فعال اور مضبوط ہوگا۔نگراں وزیراعظم کا گفتگو کے دوران مزیدکہنا تھا کہ حکومت کی بنیادی ذمہ داری عوام کا تحفظ اور سلامتی ہے۔ ملک کو دہشتگردی کے خطرات کا سامنا ہے۔خیال رہے کہ ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں پولنگ کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ عام انتخابات 2024 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں آزاد امیدوار 100 نشستیں لے کر سب سے آگے ہیں جب کہ مسلم لیگ ن 73 اور پاکستان پیپلز پارٹی نے اب تک 54 نشستیں حاصل کی ہیں۔اس کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان 17، مسلم لیگ (ق) 3، استحکام پاکستان پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام اب تک 2، 2 نشستیں اور مجلس وحدت المسلمین ایک نشست حاصل کرچکی ہے۔