جرمن کمپنی کا لیزر ہتھیاروں کی مدد سے دو ڈرون طیاروں کو نشانہ بنانے کا تجربہ


 برلن (این این آئی) جرمنی کی ا یک کمپنی نے لیزر ہتھیاروں کی مدد سے ایک میل سے زائد فاصلے سے دوڈرون طیاروں کو نشانہ بنانے کا تجربہ کر لیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جرمنی کی رائن میٹل ڈیفنس کمپنی نے لیزر ہتھیار کا مظاہرہ کیا ۔کمپنی نے زیادہ توانائی کے حامل لیزر آلات کا استعمال کیا جس کی مدد سے تیزی سے حرکت کرتے ہوئے ڈرون طیاروں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ لیزر سسٹم میں دو ہتھیار موجود ہوتے ہیں اور ان کی مدد سے ایک کلومیٹر فاصلے سے فولاد کے گارڈر کو کاٹا جا سکتا ہے۔کمپنی کا منصوبہ ہے کہ اس نظام کو موبائل آسانی سے ایک جگہ سے دوسری جگہ لیجانے کے قابل بنایا جائے اور اس میں خود کار توپیں موجود ہوں۔کمپنی نے کہاکہ پچاس کلو واٹ توانائی کی حامل اس سسٹم میں ریڈار اور آپٹیکل نظاموں کے تحت تیزی سے آنے والے ڈرونز کی نشاندہی اور ان پر نظر رکھی جا سکتی ہے۔کمپنی کے مطابق پچاس میٹر فی سکینڈ کی رفتار سے پرواز کرنے والے ڈرون جب فائرنگ کے لیے مختص علاقے میں پہنچے تو ان کو مار گرایا گیا اس لیزر سسٹم میں پندرہ ملی میٹر موٹے فولاد کے گارڈر کو کاٹنے کی صلاحیت بھی موجود ہے۔کمپنی نے اس نظام کی برف، بارش سمیت مختلف موسموں حالات میں آزمائش کی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...