کراچی کے لال قلعہ گرائونڈ میں کارکنوں سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ ڈاکٹر طاہر القادری کے لانگ مارچ میں ضرورشرکت کریگی،ایم کیو ایم نے بلدیاتی نظام کے حوالے سے حکومت کا غلط فیصلہ تسلیم کیا اب حکومت بھی ان کےلانگ مارچ کے فیصلے کو خلوص نیت کے ساتھ تسلیم کرے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کے سیاسی ڈرون حملےکےحوالے سے بہت سی قیاس آرائیاں کی گئیں کہ ایم کیوایم حکومت سے علیحدگی اختیار کرے گی یا لانگ مارچ میں شرکت کا اعلان واپس لے لےگی،، ایم کیوایم حکومت میں بھی ہے اور لانگ مارچ میں بھی ہر قیمت پر شرکت کریگی۔ انہوںنے کہا کہ کون سے آئین میں لکھا ہےکہ اتحادی جماعتیں احتجاج نہیں کرکتیں۔ تاہم حکومت بھی ایسےاقدامات کر رہی ہے جو
حلیف جماعتوں کوپسند نہیں، ایم کیوایم جمہوریت پسند جماعت ہے جو میانہ روی اور صبر سے کام لے رہی ہے، انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی باتیں کرنے والوں کو جمہوریت کے معنی بھی معلوم نہیں جبکہ پاکستان میں کوئی بھی جماعت جمہوری جماعت کہلانے کی حق دار نہیں ہے
الطاف حسین نےکہاکہ بلدیاتی انتخابات نہ کرائےگئے تو اردوبولنےوالے سندھی سندھ کی تقسیم کے نعرے لگانے پرمجبورہوجائیں گے، ایم کیوایم اردو بولنے والوں کیلئےفی الحال نیا صوبہ نہیں چاہتی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم جمہوریت پسند جماعت ہے۔ بنیادی ایشوزسے نہ کل پیچھے ہٹے تھے اور نہ آئندہ پیچھے ہٹیں گے