واشنگٹن/ نیویارک (آئی این پی) امریکی میڈیا کی رپورٹس میں کہاگیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف خود ساختہ جلاوطنی ختم کرکے پاکستان میں اپنی صدارت کا عہدہ دوبارہ حاصل کرنے گئے تھے تاہم عہدہ ملنے کی بات تو وہیں رہ گئی اب لگتا ہے کہ پاکستان میں ان کے دن پورے ہونے والے ہیں، زیادہ تر لوگ پرویز مشرف کے پاکستان سے چلے جانے کو ہی خیر سمجھتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ اسی میں مشرف اور ہر پاکستانی کی بھلائی ہے، مشرف نے عدالت میں غدّاری کے الزام میں پیشی سے بچتے ہوئے ناسازی طبیعت کی بنیاد پر ایک ہفتہ ہسپتال میں گزارا ہے، لاس اینجلس ٹائمز میں شائع رپورٹ کی مزید تفصیلات کے مطابق ذرائع ابلاغ کے سامنے پرویز مشرف کی صحت ٹھیک ٹھاک لگ رہی تھی اس کے بعد ان کے ہسپتال میں داخلے نے کئی قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے ، زیادہ دن گزرنے سے حکومت کیلئے مشکلات بڑھیں گی اور مقدّمے کے التوا میں پڑے رہنے سے ملک کا سیاسی درجہ حرارت بڑھتا رہے گا۔ اِسی موضوع پر ’نیویارک ٹائمز‘ کی رپورٹ میں کہاگیا کہ 24 دسمبر کو جب سے مشرف کے خلاف غدّاری کا مقدّمہ شروع ہوا ہے اْنہیں چار مرتبہ عدالت میں لانے کی جو کوششیں کی گئیں، اْن سب کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔ اْن میں دو مرتبہ ایسا بھی ہوا کہ انہیں عدالت لے جانے والے راستے میں سے بم برآمد ہوئے۔ جمعرات کو پیشی کے لئے وْہ عدالت کے قریب پہنچے ہی تھے کہ ان کے قافلے کو وہاں سے موڑ دیا گیا۔ عہدہ داروں کے بقول مشرف نے دل کے عارضے کی شکایت کی تھی اور اس وقت سے وہ راولپنڈی کے ایک ملٹری اسپتال میں زیر علاج ہیں۔اخبار کے مطابق اْن کی طبّی رپورٹ کی جو نقل فراہم کی گئی ہے، اس کے مطابق انہیں کوئی ایسی سنگین تکلیف نہیں ہے جس کے لئے بیرونِ ملک علاج کی ضرورت پڑے۔ اخبار نے اس حقیقت کی طرف توجّہ دلائی ہے کہ عدالت میں مشرف کے مقدّمے پر فوجی جنرلوں نے سرکاری طور پر لب کْشائی نہیں کی لیکن اس سے پہلے کہ انٹرویوز میں مشرّف اور اْن کے مشیروں کو اصرار رہا ہے کہ فوج نہیں چاہے گی کہ انہیں مجرم قرار دیا جائے اور پھانسی کی سزا دی جائے۔ اخبار نے تجزیہ کاروں کے حوالے سے بتایا کہ بیرونِ ملک علاج کرانے کے نْسخے کی بدولت اس مخمصے سے نکلا جا سکتا ہے اور فوج اور حکومت کے درمیان کشیدگی دْور ہو سکتی ہے۔
مشرف دوبارہ صدارت حاصل کرنے آئے تھے، باہر جانے سے حکومت، فوج میں کشیدگی کم ہوگی: امریکی میڈیا
Jan 10, 2014