زرداری کا پیش ہونا خوش آئند مشرف سابق کمانڈر انچیف ہو کر عدالت نہیں آ رہے: اکرم شیخ

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس میں پراسیکیوٹر اکرم شیخ ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کا عدالت میں پیش ہونا خوش آئند ہے لیکن پرویز مشرف کمانڈر انچیف ہونے کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہو رہے۔ طاقتور اور کمزور کے لئے ایک ہی قانون ہونا چاہئے۔ ملزم پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ میں ایسا ایک بھی لفظ نہیں ہے کہ ملزم عدالت میں پیشی کے قابل نہیں۔ اے ایف آئی سی نے 5 دن گزرنے کے باوجود انجیوگرافی نہیں کی، اگر ابھی تک ان کی انجیوگرافی نہیں ہوئی تو اس کا مطلب ہے کہ انہیں کوئی خطرہ نہیں ہے۔ غداری کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گتفگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں تمام امراض کا علاج ہوتا ہے، کراچی کے نجی ہسپتال میں امراض قلب کا بہترین علاج ہوتا ہے، جہاں علاج کے لئے بیرون ملک سے بھی لوگ آتے ہیں، ملزم کو ایسی کوئی معذوری نہیں کی کہ عدالت میں پیش نہ ہو سکیں، ان کے دل کی کوئی شریان بند نہیں، ان کا بلڈ پریشر 18 سال کے نوجوان سپورٹس مین جیسا ہے۔ اے ایف آئی سی کی جانب سے پیش کی گئی پرویز مشرف کی صحت سے متعلق رپورٹ میں ایسی کوئی بات نہیں جو سابق صدر کو عدالت پیش ہونے سے روک سکے‘ سابق صدر کے دل کی کوئی شریان بند نہیں‘ ان کا بلڈ پریشر 80/120 ہے جو ایک سپورٹس مین کی طرح بالکل نارمل ہے‘ دل کی دھڑکن 18 سالہ نوجوان کی طرح 53 ہے‘ کیلشیئم کی مقدار کچھ کم ہے لیکن وہ عمر کا تقاضا ہے کہ پچاس سال کے بعد کچھ نہ کچھ مسائل ہو جاتے ہیں لیکن رپورٹ میں اس چیز کا ذکر نہیں کہ کیلشیئم کی مقدار کتنی ہونی چاہئے‘ سابق صدر زرداری نے احتساب عدالت میں پیش ہو کر اچھے اور جمہوری رویئے کی مثال قائم کی ہے۔ نجی اور چند سرکاری ادارے دنیا کے بہترین اداروں میں شمار ہوتے ہیں پرویز مشرف خود تسلیم کر چکے ہیں کہ پاکستان میں آئیڈیل علاج ہوتا ہے۔ ان کے میڈیکل رپورٹ پر باہر جانے سے متعلق سب سے بڑی رکاوٹ ان کا 2002ء کا نافذ شدہ قانون ہے۔ ہسپتال کی جانب سے خصوصی عدالت میں پیش کی جانے والی رپورٹ میں ایک بھی لفظ ایسا نہیں جو ثابت کرے کہ ملزم عدالت میں پیش ہونے سے قاصر ہے۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ پرویز مشرف کو طلب کر کے قانون کے مطابق عمل درآمد کرایا جائے تاکہ طاقتور اور کمزور کے لئے یکساں قانون سب کو نظر آئے۔ انہوں نے کہا کہ مریض چاہے تو پندرہ دن بھی ہسپتال میں رہ سکتا ہے۔ ڈاکٹر حضرات پیشہ وارانہ آداب کے باعث کسی مریض کو دھکے دے کر ہسپتال سے نہیں نکالتے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...