جس مایوسی اور دل گرفتگی میں آج کل دنیا گرفتار ہے اور جس کے زیر اثر انسانی تہذیب کو خطرہ لاحق ہے۔ اس کا علاج نہ تو عہد وسطیٰ کی صوفیانہ تحریک سے ہو سکتا ہے اور نہ وطنیت اور لادینی اشتراکی تحریکوں سے اس وقت دنیا کو حیات نو کی ضرورت ہے۔(ماخوذ از کتاب ”گھریلو نشست میں علامہ اقبالؒ“ کا اظہارِ خیال)