آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ شہدائے پشاور کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ گذشتہ روز آرمی پبلک سکول کے شہداء کیلئے ہونے والی قرآن خوانی کی تقریب کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پوری قوم اور مسلح افواج اس مشکل وقت میں متاثرہ خاندانوں کیساتھ کھڑی ہیں۔
آرمی پبلک سکول پشاور میں سفاک دہشت گردوں کی جانب سے معصوم بچوں کے قتل عام نے جہاں پوری قوم کو سوگ میں ڈبویا وہیں دہشت گردوں کی بلا امتیاز سرکوبی کیلئے پوری قوم اور قومی سیاسی قیادتوں کو افواج پاکستان کے ساتھ یکجہت کیا چنانچہ آج افواج پاکستان ایک عزم اور جذبے کے ساتھ دہشتگردوں کی سرکوبی کے محاذ پر کامیابیاں حاصل کر رہی ہیں جس سے قوم میں دہشتگردی کے ناسُور سے مستقل نجات کی توقعات اب یقین میں بدلنا شروع ہو گئی ہیں۔ دہشتگردی کے اس سانحہ میں جن والدین کے معصوم بچے سفاک دہشت گردوں کے جنونی عزائم کی بھینٹ چڑھے انکے دلوں پر لگنے والے گھائو آسانی سے مندمل نہیں ہو سکیں گے تاہم عسکری قیادتوں کے ساتھ ساتھ قومی سیاسی قیادتوں کی جانب سے بھی انکی ڈھارس بندھا کر انکے دُکھ کچھ نہ کچھ بانٹے جا سکتے ہیں۔ اس تناظر میں آرمی چیف نے ایک اچھی مثال قائم کی ہے کہ سانحہ پشاور کے فوری بعد وہ معصوم مقتول بچوں کے غمزدہ والدین کے پاس پہنچ گئے اور ان سے اظہار ہمدردی کیساتھ ساتھ دہشت گردوں کو نکیل ڈالنے کے عزم کا بھی اظہار کیا، اسی طرح انکی اہلیہ نے بھی دہشتگردوں کے پیدا کردہ خوف و ہراس کی فضا میں خطرات مول لیکر پشاور میں سوگوار خاندانوں کے پاس جا کر ان سے ہمدردی کا اظہار کیا اور ہسپتالوں میں زخمی بچوں کی عیادت کی۔ اب آرمی چیف نے گزشتہ روز بھی کور ہیڈ کوارٹر پشاور کے دورہ کے موقع پر اپنی اہلیہ کے ساتھ شہدائے پشاور کو خراج عقیدت پیش کرنے کی تقریب میں خصوصی طور پر شرکت کی اور شہداء کیلئے قرآن خوانی بھی کی جس سے دہشتگردوں کو یہ ٹھوس پیغام ملا ہے کہ انکی سفاکانہ کارروائیوں سے قوم ہار ماننے والی نہیں ہے اور وہ آخری دہشتگرد کے مارے جانے تک یکسو رہے گی۔ اگر ہمارے قومی سیاسی اور دینی قائدین بھی اسی طرح خطرات کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اپنے اہل خانہ اور بچوں کو ساتھ لیکر شہدائے پشاور کے لواحقین کے پاس جائیں اور انکے ساتھ ہمدردی کا اظہار کریں تو اس سے دہشتگردی کے خاتمہ کا قومی عزم مزید مستحکم ہو گا۔
آرمی چیف اور انکی اہلیہ کا شہدائے پشاور کے لواحقین سے یکجہتی کا اظہار
Jan 10, 2015