اسلام آباد( آن لائن )سپریم کورٹ نے عدالت عالیہ کے دو ہزار ملازمین کی اضافی تنخواہوں اور دیگر مراعات کے فیصلے کیخلاف دائر حکومت پنجاب کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے بارہ جنوری تک جواب طلب کیا ہے ۔ ہائی کورٹ میں دو ہزار ملازمین نے رٹ دائر کی تھی کہ 2010ء سے آج تک جوڈیشل ملازمین کی تنخواہوں میں تین گنا اضافہ ہوچکا ہے مگر ان کو یہ اضافہ نہیں دیا گیا جس پر عدالت عالیہ نے حکم دیا تھا کہ وزارت خزانہ پنجاب یہ مراعات ادا کرے بصورت دیگر توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی ۔عدالت کے اس حکم نامے کو پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا جس کی گزشتہ روز جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی ۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیکرٹری خزانہ پنجاب 70کروڑ روپے تو کجا 70 روپے بھی نہیں دے سکتا جبکہ یہ قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے بجٹ میں رقم منظور ہوئی ہے۔ حکومت پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ حکومت کے پاس اتنے زیادہ فنڈز نہیں ہے جو وہ ادا کرسکے کیونکہ اضافی تنخواہوں اور مراعات میں 70کروڑ سے بھی زائد رقم بنتی ہے اور اتنی رقم خزانے میں نہیں ہے اس پر عدالت نے ملازمین کی تنظیم اور دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے ان سے 16جنوری تک جواب طلب کیا ہے۔