اسلام آباد (آن لائن) پاکستان علماء کونسل نے 21 ویں آئینی ترمیم کی مکمل حمایت و تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے مخالف ہیں حکومت دہشت گردی کا خاتمہ کرے‘ سیاستدان بھی مدارس اور مساجد کو سیاست کے طور پر استعمال کرنے سے گریز کریں۔ امن کانفرنس کا اعلامیہ جبکہ علامہ طاہر محمود اشرفی نے کہا مولانا فضل الرحمن مساجد و مدارس کو خوفزدہ نہ کریں یہ ملک مسلمانوں کا ہے کوئی مذہبی طبقے کے خلاف جنگ نہیں کررہا‘ حکومت قتل و غارت میں ملوث مدارس کی نشاندہی کرے‘ بغیر ثبوت کسی مسجد یا مدارس پر حملے کی اجازت نہیں دیں گے‘ 21 ویں ترمیم کڑوی گولی ہے جسے کھانا پڑے گا‘ آئندہ ہفتے قومی کانفرنس کا انعقاد تمام مکاتب فکر کے لئے داراالفتار بنائیں گے۔ علمی تحقیقی ادارہ قائم کیا جائے گا اور اس کے خلاف پراپیگنڈہ بند کیا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو اسلام آباد میں امن کانفرنس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب اور علامیہ سناتے ہوئے کیا۔ علامہ طاہر اشرفی نے کہا 21 ویں آئینی ترمیم کی پاکستان علماء کونسل بھرپور حمایت کرتی ہے اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت اور پاک فوج کے ساتھ ہیں لیکن ہمارا مطالبہ ہے کہ دہشت گرد کی تعریف واضح ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی عدالتوں کی تمام تر تحفظات کے باوجود اس لئے حمایت کرتے ہیں کہ جب پولیس ‘ عدلیہ سمیت دہشت گردی سے سارا نظام کانپ رہا ہے تو ہم اس کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہمارا مطالبہ ہے کہ جن مساجد اور مدارس کے حوالے سے شکایت ہے کہ وہ عسکریت پسندی یا دہشت گردی میں ملوث ہیں ان کا نام بتایا جائے۔
حکومت دہشت گردی ختم کرے، پاکستان علماء کونسل نے 21 ویں ترمیم کی حمایت کردی
Jan 10, 2015