سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس فوجی عدالت بھیجا گیا تو خیرمقدم کرینگے: ترجمان طاہر القادری

لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے ترجمان نے کہا ہے دھرنا عارضی طور پر معطل ہوا ختم نہیں، سانحہ ماڈل ٹائون کا کیس فوجی عدالت بھیجا گیا تو خیرمقدم کرینگے، پنجاب اور وفاق کے حکمران عوامی تحریک کی اعلیٰ قیادت اور کارکنوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں جاری رکھ کر دوبارہ سڑکوں پر نکلنے پر مجبور کر رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا طاہر القادری کے خلاف درج ایک جھوٹے مقدمہ میں پنجاب حکومت کے کہنے پر 302 کی دفعہ درج کی گئی ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور پولیس کی مدعیت میں درج تمام جھوٹے مقدمات مسترد کرتے ہیں حکمرانوں کو خبردار کرتے ہیں وہ دہشت گردی کی عدالتوں کو اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کرنا بند کر دیں۔ حکومت کے اسی انتقامی روئیے کی وجہ سے عوام کا دہشتگردی کی عدالتوں سے اعتماد اٹھا اور فوجی عدالتوں کے قیام کی ضرورت محسوس ہوئی، دہشتگردی کے خلاف مؤثر آواز اٹھانے والے اگر حکومتی دہشتگردی کا شکار ہونگے تو اس ملک سے دہشتگردی کیسے ختم ہو گی؟ ترجمان نے کہا جب سے جے آئی ٹی کو تحریری طور پر آگاہ کیا کسی تحقیقات کا حصہ نہیں بنیں گے صوبہ بھر میں کارکنوں اور عہدیداروں کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ سانحہ ماڈل ٹائون کا کیس فوجی عدالت بھیجا گیا تو اس کا خیر مقدم کرینگے کیونکہ حکومت کے ماتحت کام کرنے والی کسی جے آئی ٹی اور ماتحت کام کرنے والے کسی ادارے سے انصاف کی توقع نہیں۔ ترجمان نے کہا ہمیں بار بار نوٹس بھیجنے والی جے آئی ٹی 14افراد کے قاتلوں کو تفتیش کیلئے طلب کیوں نہیں کرتی؟۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...