گوجرانوالہ ڈویژن میں 1214 ایکڑ سرکاری زمین پر قبضے کا انکشاف

لاہور (میاں علی افضل سے) گوجرانوالہ ڈویژن کے 6اضلاع میں مجموعی طور پر 1لاکھ 3ہزار 393ایکڑ سرکاری زمین میں سے 1214 ایکڑ زمین پر قبضوں کا انکشاف ہوا ہے 96ہزار 394ایکڑ زمین سرکاری محکموں کے پاس ہے 833ایکڑ زمین پر مختلف ترقیاتی سکیمیں چل رہی ہیں 606ایکڑ زمین مختلف افراد کے پاس لیز پر موجود ہے 4425 ایکڑ سرکاری زمین خالی پڑی ہے۔ 438ایکڑ زمین بنجر پڑی ہے جبکہ 3110 ایکڑ زمین زیر کاشت ہے منڈی بہائوالدین میں مجموعی طور پر 49ہزار 855ایکڑ 5کنال 3مرلہ زمین سے47ہزار 153ایکڑ 1کنال 1مرلہ زمین مختلف سرکاری محکموں کے پاس ہے 525ایکڑ 2کنال 11مرلہ زمین پر مختلف سرکاری عمارتوں کی تعمیر جاری ہے 329ایکڑ 5مرلہ زمین کی مختلف افراد کے پاس لیز ہے جبکہ 223ایکڑ 3کنال 11مرلہ زمین پر مختلف افراد کا قبضہ ہے۔ حافظ آباد میں مجموعی طور پر 9ہزار 451ایکڑ 13مرلے سرکاری زمین میں سے 9ہزار 338ایکڑ 5کنال زمین مختلف سرکاری محکموں کے پاس ہے 43ایکڑ 5کنال 14مرلے پر مختلف سرکاری بلڈنگز کی تعمیر جاری ہے 68ایکڑ 5کنال 19مرلہ زمین مختلف افراد کے پاس لیز پر ہے۔ نارووال میں مجموعی سرکاری زمین 9ہزار 165ایکڑ 5کنال ہے جس میں 6ہزار ایکر زمین پر مختلف ترقیاتی کام جاری ہے۔ 288ایکڑ زمین پر مختلف افراد کا قبضہ ہے۔ سیالکوٹ میں مجموعی سر کاری زمین 9ہزار 152ایکڑ میں سے 8ہزار 203ایکڑ زمین مختلف سرکاری محکموں کے پاس ہے۔ 128ایکڑ زمین مختلف افراد کے پاس لیز پر موجود ہے 703ایکڑ زمین پر مختلف افراد کا قبضہ ہے گجرات میں مجموعی سرکاری زمین 21ہزار 3سو95ایکڑ 2کنال 8مرلہ میں سے 21ہزار 2سو47ایکڑ 3کنال 9مرلہ زمین مختلف سرکاری محکموں کے پاس ہے 66ایکڑ زمین پر مختلف سرکاری ترقیاتی کام جاری ہیں 81ایکڑ 6کنال 19مرلہ زمین مختلف افراد کے پاس لیز پر موجود ہے گوجرانوالہ میں مجموعی سرکاری زمین 4ہزار 372ایکڑ 7کنال 5مرلہ سے تمام زمین سرکاری محکموں کے پاس ہے اور نہ ہی زمین پر قبضہ ہے اور نہ لیز پر دی گئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...