لاہور (جواد آر اعوان/ نیشن رپورٹ) انتہا پسندوں کو دانستہ یا ناداستہ کسی بھی طریقے سے سہولیات فراہم کرنے والی معروف عوامی شخصیات کو دہشتگردی کے مقدمات میں معاون کے طور پر شامل کرنے کیلئے معلومات کے حصول کی مہم شروع کر دی گئی ہے۔ اس مہم میں ایسی شخصیات کی فہرستیں بنائی جائیں گی۔ سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے ذرائع نے ”دی نیشن“ کو بتایا سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماﺅں کے پس منظر سے آگاہی کیلئے مہم میں پتہ چلایا جائے گا کہ اس شخصیت نے کسی بھی موقع پر دانستہ یا نادانستگی میں کسی انتہا پسندوں کے نیٹ ورک کی اعانت تو نہیں کی۔ مہم کا مقصد اس طرح کی شخصیات کو دہشت گردوں کے معاون کے طور پر فوجی عدالتوں کے ٹرائل میں شامل کرنا ہے۔ ذرائع کے مطابق سکیورٹی سروسز ایسی شخصیات کے بارے میں اعلیٰ سیاسی قیادت کو آگاہ کریں گی۔ اعلیٰ سیاسی قیادت ان شخصیات کے خلاف مقدمات شروع کرنے کے حوالے سے فیصلہ کرے گی۔ ذرائع کے مطابق ان شخصیات کو مختلف کیٹگریز میں تقسیم کیا جائے گا اور کسی کو بھی دہشت گردی کے مقدمات میں شامل کرنے کا انحصار اس بات پر ہو گا کہ وہ شخصیت کس کیٹیگری میں شامل ہے۔ تاہم ذرائع نے ان کیٹگریز کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔ دینی وسیاسی جماعتوں کے ان رہنماﺅں کے حالیہ اور ماضی کے دہشت گردی کے واقعات میں ملوث افراد کے ساتھ رابطوں کا پتہ چلایا جائے گا۔ اسی طرح دانستہ یا ناداستہ کسی بھی شخصیت کی جائیداد اور گاڑی کے دہشت گردی میں استعمال کی بنا پر بھی معلومات جمع کی جائیں گی۔