لندن (بی بی سی+ این این آئی+ اے ایف پی) سری لنکا کے صدر مہندا راجہ پاکسے نے انتخابات میں اپنی شکست تسلیم کر لی تقریباً دس سال سے برسراقتدار صدر مہندا راجہ پاکسے کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق انہوں نے صدارتی انتخابات میں شکست تسلیم کر لی ہے۔ راجہ پاکسے عوام کی خواہشات کے سامنے جھکتے ہوئے اقتدار کی پرامن منتقلی کو یقینی بنائیں گے۔ ملک کے نئے صدر میتھولی پالا سرینیا نے جمعہ کی شام اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ صدارتی ترجمان کا کہنا تھا کہ راجہ پکشے پہلے ہی سرکاری رہائش چھوڑ کر جا چکے ہیں۔ بی بی سی کے نامہ نگار اعظم عظیم کا کہنا ہے کہ صدر راجہ پاکسے کی جانب سے صدارتی انتخابات میں شکست تسلیم کرنے کے بعد آتش بازی کی گئی۔ راجہ پکشے اور میتھوئی پالا سریسینا گذشتہ سال نومبر تک ایک دوسرے کے اتحادی تھے۔ تاہم سریسپنا نے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کر کے سب کو حیران کر دیا۔ اے ایف پی کے مطابق گذشتہ روز نئے منتخب وزیراعظم رافیل وکرم سنگھے نے بھی اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ امریکی صدر اوباما نے سری لنکا میں پرامن اقتدار کی منتقلی کو سراہتے ہوئے صدارتی انتخاب میں کامیاب اور سبکدوش ہونے والوں کو مبارکباد دی ہے۔ اوباما نے کہا کہ سری لنکا مثال ہے ان کیلئے جو دنیا میں جمہوریت کے حامی ہیں۔ انہوں نے سری لنکن عوام کو بھی مبارکباد دی۔63 سالہ صدر سریسینا نے کہا کہ راجہ پاکسے نے شفاف الیکشن کیلئے راستہ کھلا چھوڑاجس کے باعث میں صدر منتحب ہوا۔میرے دور میں ملک میں امن اور قانون کی حکمرانی ہوگی۔
سری لنکا/ صدارتی انتخاب