سرکاری ہسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولتوں ، ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل سٹاف کے طرز عمل، مریضوں پر عدم توجہی کی شکایات ایک طرف اب نو مولود بچوں کا اغواء ہونا بھی معمول بنتا جارہا ہےہسپتال انتظامیہ ملی بھگت سے نومولود بچوں کا بزنس کرنے لگے، جبکہ حکام بالا خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتے نظر آتے ہیں، نوٹس لئے جاتے ہیں، مقدمات درج ہوتے ہیں، لیکن ایک مقدمہ ختم ہونے سے پہلے ہی کسی نہ کسی ہسپتال میں ایک اور ماں کی گود سونی ہو جاتی ہے۔کئی بار لواحقین نے احتجاج کیا، توڑ پھوڑ ہوئی لیکن نہ تو کسی کو معطل کیا گیا اور نہ ہی کوئی کارروائی ہوئی، یہی وجہ ہے اس طرح کے جرائم پر قابو نہیں پایا جاسکا۔۔۔پنجاب حکومت کی جانب سے ہسپتالوں سے بچوں کے اغوا روکنے کے لیے نرسری کو نو گو ایریا بنانے کی ہدایات جاری کر رکھی ہیں، اس کے باوجود بچوں کا اغواء ہونا انتظامیہ کے منہ پر تمانچہ ہے
سرکاری ہسپتالوں میں بچوں کا لاپتہ ہونا معمول بنتا جارہا ہے، حکام اعلیٰ کے بار بار نوٹس کے بعد معاملہ جوں کا توں ہے، چند کیسوں میں بچے برآمد کر لئے گئے تاہم کچھ بچوں کی برآمدگی نہ ہونے سے والدین اب بھی اذیت ناک تکلیف سہنے پر مجبور ہیں
Jan 10, 2015 | 17:49