اسلام آباد (نیٹ نیوز+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) امریکہ نے پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ پٹھانکوٹ ائربیس پر شدت پسندوں کے حملے کے باوجود دونوں ممالک مذاکرات جاری رکھیں۔ وزیراعظم ہاو¿س کے مطابق امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے وزیراعظم نوازشریف کو ٹیلیفون کیا۔ جان کیری نے نوازشریف سے کہا کہ پٹھانکوٹ ائربیس پر حملہ کرکے شدت پسندوں نے دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات سبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت مذاکرت کا سلسلہ جاری رکھیں کیونکہ دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات خطے کے استحکام کیلئے ضروری ہیں۔ بیان کے مطابق جان کیری نے وزیراعظم نوازشریف کی قائدانہ صلاحیتوں کی تعریف کی اور کہا کہ مذاکرات جاری رکھنے میں دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کو قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا۔ وزیراعظم نوازشریف نے امریکی وزیر خارجہ کو بتایا کہ ائربیس پر حملے کی شفاف انداز میں تحقیقات کے بعد دہشت گردی کے واقعہ کے حوالے سے جلد سچ سب کے سامنے لایا جائیگا، دنیا ہمارے مو¿ثر اقدامات اور خلوص کو دیکھے گی، حقائق سامنے لائینگے۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کے تمام ادارے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے پر عزم ہیں، دنیا پاکستان کے موثر اقدامات اور خلوص کو دیکھے گی۔ وزیراعظم پاکستان نے اس عزم کو دہرایا کہ پاکستان کسی کو اپنی سر زمین دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں کرنے دیگا۔ یاد رہے کہ اس قبل امریکہ نے پاکستان سے کہا تھا کہ وہ بھارت میں پٹھان کوٹ ایئر بیس پر ہونے والے حملے کے سلسلے میں شفاف اور مکمل تحقیقات کر کے حقائق سامنے لائے۔ جان کیری نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان، بھارت مذاکرات سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، مشکل حالات میں وزیراعظم نوازشریف کا قائدانہ کردار قابل تعریف ہے۔ پٹھانکوٹ کے واقعہ کے باوجود پاکستان اور بھارت مذاکرات جاری رکھیں، دونوں ممالک میں مذاکرات علاقائی استحکام کیلئے ضروری ہیں۔ کیری نے وزیراعظم کو یقین دلایا کہ پٹھانکوٹ واقعہ کے حقائق تک پہنچنے کیلئے امریکہ تعاون فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پٹھانکوٹ حملے کے باوجود مذاکرات جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم نوازشریف نے امریکی وزیرخارجہ کو یقین دلایا کہ پٹھانکوٹ حملے سے متعلق شفاف انداز میں تیزی سے تحقیقات کررہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق فون پر بات چیت میں دوطرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال اور افغانستان میں مفاہمتی عمل کیلئے مذاکرات کے آئندہ راﺅنڈ پر بات چیت ہوئی۔ ذرائع کے مطابق دوطرفہ بات چیت میں پڑوسی ملک میں دہشت گردی کے واقعہ اور خلیجی ممالک میں پیش آنے والے واقعات پر بھی بات چیت کی گئی۔ کیری نے کہا کہ پاکستان امریکہ مذاکراتی عمل خطے کے استحکام کے بہترین مفاد میں ہے۔ آئی این پی کے مطابق امریکہ پاکستان بھارت مذاکرات کی مثبت سمت پیشرفت میں ہرممکن تعاون کریگا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چودھری نے کہا ہے کہ پٹھانکوٹ حملے کے بارے میں پاکستان اور بھارت کی حکومتیں رابطے میں ہیں، معاملے پر پیشرفت ہورہی ہے۔ سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کو خطرہ ہوا تو پاکستان اس کے ساتھ ہو گا، ایران کے ساتھ بھی ہمارے دیرینہ تعلقات ہیں، پاکستان دونوں ممالک کا خیر خواہ ہے، افغان مفاہمتی عمل میں سہولت کار کا کردار ادا کرینگے۔ بھارت نے جو معلومات دی ہیں اس پر سکیورٹی ادارے کام کر رہے ہیں۔ افغانستان میں امن پاکستان کیلئے بہت ضروری ہے، افغان مفاہمتی عمل میں سہولت کار کے طور پر کام کرینگے۔ سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کو خطرہ ہوا تو پاکستان اسکے ساتھ ہوگا۔ ایران کے ساتھ بھی ہمارے دیرینہ تعلقات ہیں اور پاکستان دونوں ممالک کا خیر خواہ ہے۔ سعودی عرب کا اتحاد دہشت گردی کیخلاف ہے، دہشت گردی کیخلاف جتنی کارروائیاں ہونگی ہم انکی حمایت کرینگے۔
کیری/ نوازشریف