وزیراعلٰی ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن میں ہمارے خلاف انتقامی کارروائی شروع کردی گئی ہے، اس صورتحال پر تشویش ہے، وزیراعظم سے بات کروں گا،ایک ہفتہ گزرگیا وزیرداخلہ چوہدری نثار آئے نہ ان سے بات ہوئی ، قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ گرینڈالائنس بنانے والوں کے پاس حکومت کیخلاف ٹھوس اعتراض نہیں، ہم نے ارباب غلام رحیم کی سندھ اسمبلی کی رکنیت بچائی،وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ چاہتے تو ارباب غلام رحیم کی چھٹی ہوجاتی،انہوں نے کہا کہ پیرصاحب پگارہ سے یہ توقع نہیں تھی کہ وہ انہیں چچا کہہ کر پکاریں۔
تھرمیں بچوں کی ہلاکتوں کومیڈیا کچھ زیادہ ہی اچھال رہا ہے
تھر میں قحط اور غربت نے اپنے ڈیرے جما رکھے ہیں جس کے باعث ہر سال کی طرح اس برس بھی معصوم بچے لقمہ اجل بن رہے ہیں، معاملہ سنگین ہوچکا ہے کہ ایوانوں میں بیٹھے ارباب اختیار کو ننھی کلیوں کی جان کا ذرہ برابر بھی فکر نہیں۔
سندھ کے وزیروں کی بات تو ایک طرف،صوبے کے سائیں سرکار نے بھی بچوں کی ہلاکت پر بھرپور بے حسی کا مظاہرہ کردیا، وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کا کہنا ہے کہ تھرمیں بچوں کی اموات سے پہاڑ نہیں ٹوٹ جائے گا، بچوں کی ہلاکتوں کومیڈیا کچھ زیادہ ہی اچھال رہا ہے۔
آغوش اجڑنے کا غم صرف وہی ماں جانتی ہے جس کا بچہ موت کی وادی میں اتر گیا، لیکن تھر کی صورتحال پر حکمرانوں کی اس بے حسی اور لاپرواہی پر عوام کس کے سامنے فریاد کریں، یہ وزیر اعلی سندھ کو ضرور سوچنا ہوگا۔