اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ دہشت گردی دنیا کے تمام ممالک کا مسئلہ ہے، دہشت گردی کے خلاف ہم نے کامیابی حاصل کی، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں کامیابیوں پر ملکی و غیر ملکی سطح پر سب تعریف کرتے ہیں جس وقت ضرورت ہوتی ہے دفاع کی وزارت چلا جاتا ہوں۔ جب جی ایچ کیو اسلام آباد منتقل ہوگا تو ساتھ وزارت بھی منتقل ہوجائیگی۔ راحیل شریف کے بارے میں میرے بیان کو معصومانہ لاعلمی ہی رہنے دیں۔ میں ذاتی طور پر تسلیم کرتا ہوں کہ جنرل مشرف کو ملک سے باہر جانے نہیں دینا چاہئے تھا، اصولوں کی نفی ہوئی ہے، کچھ بھی ہو ان کو ملک سے باہر جانے نہیں دیا جانا چاہئے تھا۔ پانامہ کا فیصلہ آئے گا تو سارے خدشات دور ہوجائیں گے۔ توانائی بحران پر بھی کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے۔ بجلی چوروں کیلئے لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہوگی۔ 2018ء میں جہاں بجلی چوری ہوگی وہاں اندھیرا رہے گا، پیسہ نہیں تو بجلی بھی نہیں۔ جنریشن سے لیکر صارف تک سارا سسٹم اپ ڈیٹ ہوجائیگا۔ پہلے کی نسبت بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں کافی حد تک کمی آئی ہے۔ لوڈشیڈنگ ہو بھی تو شیڈول کے مطابق ہوتی ہے۔ ہم نے 80ء کی دہائی کی جنگ اپنے مفاد کیلئے نہیں لڑی۔ موجودہ صدی کی پہلی دہائی میں جس جنگ میں حصہ لیا، ہمارے مفاد میں نہیں تھی۔ مدارس کی رجسٹریشن ایک بہتر فیصلہ تھا۔ پنجاب میں دہشت گردوں کیخلاف کارروائیاں کی گئی ہیں۔ آج سے 5 سال پہلے جیسی صورتحال اب نہیں رہی، دہشت گردوں کے محرکات جنوبی پنجاب میں نظر نہیں آتے۔ دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کے نتائج دیر سے سامنے آئیں گے۔ پاکستان آج بھی امت مسلمہ کے اتحاد کا داعی ہے۔ دنیا بھر کے مسلمان پر مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور مظالم کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ دنیا بھر میں اسلامی ممالک زبوں حالی کا شکار ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں ابھی کافی کام کرنا باقی ہے۔ اگر پرویز مشرف نے کوئی بیان دیا ہے تو اپنے جھوٹے ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ پرویز مشرف کا عام انسان کی طرح محاسبہ کیا جائے۔ صحافیوں سے گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سکی کیناری منصوبے پر تعمیری کام آئندہ دو سے تین ماہ میں شروع ہوگا اور منصوبے کیلئے دو ہزار سات ترانوے کینال زمین خرید لی ہے۔ وزیر پانی و بجلی نے کہا کہ ایک ارب تیس کروڑ سالانہ کے پی کے کو رائلٹی کی مد میں ملیں گے، کوشش ہے کہ نندی پور کو اپریل میں گیس پر آپریشنل کردیں۔