ٹیکس دہندگان کو ہراساں کرنے کی مذمت کرتے ہیں، عبدالرزاق اگر

کراچی(کامرس رپورٹر)ایف بی آر نے ملکی محصولات میں اضافے کیلئے نئے ٹیکس دہندگان کی تلاش کرنے اور نئے ٹیکس دہندگان کیلئے پہلے سے مرتب کردہ فہرست پر عملدرآمد کے بجائے موجودہ ٹیکس دہندگان پر ہی نئے ٹیکسز کی چھری پھیررکھی ہے اور تاریخ کے لاتعداد نوٹسز ملک بھر کے تاجروں اور صنعتکاروں کو دے ڈالے ہیں کہ اس سے رشوت کے نئے بازار کھل چکے ہیں جبکہ ملکی معیشت بحران کا شکار ہوگئی ہے ۔اس ضمن میں کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی)کے سابق نائب صدراور معروف صنعتکاروسرمایہ کار عبدالرزاق اگر نے کہا کہ سابق وزیر خزانہ اورایف بی آر کی بیوروکریسی نے ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پرپہنچا دیا ہے۔انہوں نے ایف بی کی آر کی جانب سے ٹیکس دہندگان کو ہراساں کرنے اور اوچھے ہتھکنڈوں کے استعمال کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آرکے افسران کوموجودہ ٹیکس گزاروں کو مزید نچوڑنے کیلئے استعمال کرتا چلا آرہا ہے، اس صورتحال میں کاروباری حالات خراب تر ہوتے جارہے ہیں اور اپنی کاروباری زندگی میں ایسی بدترین بزنس کی صورتحال میں نے نہیں دیکھی،ملک بھر میں200سے زائد ٹیکسٹائل فیکٹریاں بند ہوچکی ہیں،وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی ناقص پالیسیوں نے ملکی معیشت کو دلدل میں دھکیل دیا ہے، پہلے تو غریب مزید غریب تر ہورہا تھا مگر اب امیر بھی غریب ہورہا ہے۔سابق وزیرخزانہ نے ملکی معیشت کے استحکام کے بجائے کاروبار مخالف پالیسیاں دے کر سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کیلئے بھی مشکلات پیدا کیں۔

ای پیپر دی نیشن