سانحہ قصور: وزیر اعلیٰ نے ڈی پی او کو فارغ کردیا، جے آئی ٹی کو 24 گھنٹے میں اکوائری مکمل کرنے کا حکم، چیف جسٹس کا از خود نوٹس، آرمی چیف کی مذمت

 زینب کے زیادتی کے بعد قتل کا چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔ جبکہ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او قصور کو فارغ کر دیا۔ ادھر آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے بھی بچی کے والدین کو انصاف کی فراہمی کے لئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے اور فوج کو سول انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے 24 گھنٹے میں واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے اور کہا ہے کہ ملزم کسی صورت بچ نہیں سکیں گے۔ ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے قصور واقعہ کی تحقیقات کیلئے ایڈیشنل آئی جی ابوبکر خدا بخش کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دیدی۔ جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی اور آئی بی کے افسران بھی شامل ہوں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے 24 گھنٹے میں انکوائری مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے ڈی پی او قصور ذوالفقار احمد کو عہدے سے ہٹا کر او ایس ڈی بنا دیا ہے جبکہ زاہد نواز مروت ڈی پی او قصور تعینات کر دیئے گئے ہیں۔ قصور کی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر ڈسٹرکٹ پبلک سکول قصور نے کل چھٹی کا اعلان کر دیا ہے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے قصور کے علاقے میں 8 سالہ بچی کے قتل کے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے انسپکٹر جنرل پولیس سے واقعہ کے بارے میں رپورٹ طلب کر لی ہے اور انہیں جائے وقوعہ پر پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بچی کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ معصوم بچی کے قتل کے ملزم قانون کے مطابق قرار واقعی سزا سے بچ نہیں پائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے مقتول بچی کے لواحقین سے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ متاثرہ خاندان کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائے گا اور میں کیس پر پیش رفت کی ذاتی طور پر نگرانی کروں گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں قصور کے علاقے میں بچی کے قتل کے واقعہ پر پولیس حکام کی سرزنش کی گئی۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ مجھے ملزمان کی گرفتاری چاہئے، زبانی جمع خرچ نہیں چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ غفلت پر متعلقہ پولیس افسران کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔ ایسے اندوہناک واقعات کسی بھی صورت برداشت نہیں کئے جاسکتے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، انسپکٹر جنرل پولیس، آر پی او شیخوپورہ اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاک فوج کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم کی فوری گرفتاری کیلئے پاک فوج سول انتظامیہ کی ہر ممکن مدد کرے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر( کے مطابق زینب کے والدین کی جانب سے آرمی چیف کو فوری نوٹس لے کر انصاف کی فراہمی کیلئے اپیل کی گئی تھی جس پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوری نوٹس لیتے ہوئے پاک فوج کو حکم جاری کر دیا۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے زینب کے قتل کی سخت مذمت کی گئی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لا کر عبرتناک سزا دی جائے۔

ای پیپر دی نیشن