سرکار کو پیسوں کی ضرورت، سو دھڑا دھڑ ٹیکس لگائے جا رہے ہیں۔ اور سبھی کو شریفانہ نام دئیے گئے ہیں ، جیسے انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، میونسپل ٹیکس۔ مگر سگریٹس اور کولڈ ڈرنکس سے جانے کیا گستاخی ہو گئی کہ ان پر لگنے والے حالیہ ٹیکس کو گناہ ٹیکس کا نام دے دیا گیا۔ مانا کہ یہ آئٹمز صحت کے لئے مضر ہیں، اور اس کیلئے آگہی مہم بھی ہونا چاہئے۔ مگر ان کے استعمال کو گناہ اور ان پر لگنے والے ٹیکس کو گناہ ٹیکس کہنا سمجھ سے باہر ہے۔ اگر ان پراڈکٹس کا استعمال واقعی گناہ ہے تو کیا ٹیکس کے بعد جائز ہو جائیں گی؟
منکرات تو اور بھی بہت ہیں۔ گناہ بھی بے شمار، صغیرہ بھی کبیرہ بھی۔ کیا اس حوالے سے بھی کوئی منصوبہ سرکار کے زیر غور ہے کہ مختلف شرح سے گناہ ٹیکس لگا کر انہیں بھی جائز بنا دے؟ لاحول ولا قوۃ۔ حضور! یہ سنجیدہ معاملہ ہے، مذاق نہ بنئے۔ گناہ ٹیکس کو کوئی شریفانہ سا نام دے دیجئے۔