ندیم بسرا
nadeembasra@hotmail.com
وزیراعظم عمران خان کوحکومت سنبھالے ابھی صرف چھٹا مہینہ ہے لیکن انہوں نے اس قلیل عرصے میں ہی حکومتی امور ہوں، خارجی یا پھرداخلی معاملات ہوں ،ہر محاذ پر خود کومنوانا شروع کردیا ہے،شایداب وہ کنٹینرسے نیچے اتر آئے ہیں اوراپوزیشن کیخلاف احتساب کاگنڈاسا فی الحال غائب کردیا ہے،جس سے ان کی سیاسی پختگی کا بھی بخوبی اندازہ ہوتا ہے، اقتدار کے نشیب وفراز،حکومت کی راہ میں حائل رکاوٹیں، چیلنجز،اتحادیوں کے نخرے،عوامی مسائل حل کرنے کی جستجو،اور ملک وقوم کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا کرنے کاعزم ہی ہے کہ انہوں نے اپوزیشن کو براہ راست تنقید کا نشانہ بنانے کی بجائے یہ کام وزراء کے سپرد کردیا ہے۔جس کووفاقی یا صوبائی وزراء بخوبی نبھا بھی رہے ہیں۔
عوامی یا جمہوری حکومت کیلئے سب سے بڑا اور مشکل کام عوام کی توقعات پرپورا اترنا ہوتا ہے، تاکہ عوام نہ صرف حکومتی کارکردگی کے گیت گائے بلکہ آئندہ الیکشن میں بھی ان کو بھرپور مینڈیٹ دے کردوبارہ اقتدارکی بھاگ دوڑ ان کے ہاتھوں میں دیں ۔تحریک انصاف کے انتخابی منشور میں چند بڑے نعروں اور عوامی وعدوں میں کرپشن کا خاتمہ کرنا،جس کے لیے حکومت نے بھرپور انداز میں احتساب کا عمل شروع کررکھا ہے۔اگرچہ اپوزیشن جماعتیں حکومت کے اس اقدام کو منفی گردانتے ہوئے سیاسی انتقام قراردے رہی ہیں۔مسلم لیگ ن کی قیادت سابق وزیراعظم نوازشریف،موجودہ مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف اورپیپلزپارٹی کے شریک چئیرمین آصف زرداری کیخلاف کیسزپی ٹی آئی حکومت کے دور میں قائم نہیں ہوئے لیکن موجودہ حکومت ان تمام کیسز کومنطقی انجام تک پہنچانے کیلئے ضرور سرگرم ہے۔تاہم وزیراعظم کے ہیلی کاپٹرکیس، علیمہ خانم کی پراپرٹی ،علیم خان اور جہانگیرترین کیسز سمیت مالم جبہ کیس کو اپوزیشن جماعتیں بطورجواز پیش کرتی ہیں،اسی طرح اپوزیشن رہنماء پاکستان مسلم لیگ ق کے چودھری پرویز الٰہی پربھی خوب تنقید کرتے ہیں،کہ ڈاکو کوپنجاب کا اسپیکربنادیا،چپڑاسی کووزیرریلوے لگا دیا ہے، لیکن ایل ڈی اے اراضی کیس میں نیب نے چودھری برادران کیخلاف کیس بند کرنے کی سفارش کردی ہے کہ چودھریوں کیخلاف کوئی شواہد نہیں ملے ۔جعلی اکائونٹس کیس میں جے آئی ٹی کی رپورٹ پروفاقی حکومت نے بغیرسوچے سمجھے یا قانونی نکات کا جائزہ لیے بغیرفوری طور پرجے آئی ٹی کی سفارش پرآصف زرداری، بلاول بھٹو،وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سمیت 172پی پی رہنمائوں کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے تھے ۔جس پرچیف جسٹس آف سپریم کورٹ ثاقب نثار نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور جے آئی ٹی کے وکیل سے استفسار کیا کہ بلاول بھٹوکو کیوں ملوث کیا گیا؟ بلاول معصوم بچہ ہے،وہ صرف اپنی والدہ کے سیاسی ورثہ کو آگے بڑھا رہا ہے، ان کاسیاسی کیریئربے داغ ہے،تاہم ان کے والداور پھوپھی کا معاملہ توہوسکتا ہے۔اسی طرح انہوں نے بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ سندھ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا۔سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر پیپلزپارٹی کی قیادت نے سکھ کا سانس لیا اورحکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔عدالت کے فیصلے سے پیپلزپارٹی کو فی الحال سانس لینے کا موقع تومل گیا ہے لیکن شاید بات اس سے بھی آگے بڑھ گئی ہے، کیونکہ عدالت نے تفتیش کیلئے معاملہ نیب کوبھجوادیا ہے، اسی طرح سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس اور این آراو کیس بھی ختم کردیا ہے۔اصغر خان کیس کوحکومت کی نااہلی کی بناء پرناکافی ثبوتوں کی بنیاد پرختم کیا گیا،کیونکہ وزیراعظم کے ماتحت ایف آئی اے عدالت کو پیسوں کی منتقلی سے متعلق ثبوت دینے میں ناکام رہی،اس پر بھی حکومت کوشدید تنقید کاسامنا رہا کہ تحریک انصاف محض سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کیلئے ن لیگ پرپیسے لینے کاالزام لگاتی رہی،عوامی حلقوں کے نزدیک اگر اصغر خان کیس ٹھیک تھا تووزیراعظم کے پاس وزیرداخلہ کا بھی اضافی قلم دان ہے ،وہ ایف آئی اے کوثبوت ڈھونڈنکالنے اور کیس کوسچ ثابت کرنے میں کامیاب ہوجاتے۔
کرپشن کے بعد پی ٹی آئی کی حکومت کا بڑا نعرہ 50لاکھ گھروںکی تعمیر سے متعلق تھا۔وزیراعظم گھروں کی تعمیر کیلئے دورہ ترکی میں بھی ترک کمپنیز کوسرمایہ کاری کی پیشکش کی ہے۔حکومتی رہنمائوں کے مطابق ترک سرمایہ کار گھروں کی تعمیرمیں دلچسپی رکھتے ہیں، ترک صدر طیب اردگان کے دورہ پاکستان میں اس پر معاملات کوحتمی شکل دے دی جائیگی،عمران خان کاکہنا ہے کہ پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر بڑا منصوبہ ہے اس سے پاکستانی معیشت جمپ کرجائے گی، گھروں کی تعمیر سے نہ صرف لوگوں کوچھت ملے گی بلکہ ایک کروڑ نوکریاں دینے کا خواب بھی پورا ہوسکے گا۔وزیراعظم جنوبی پنجاب صوبہ کے نعرے کوبھی عملی جامہ پہنانے کی کوششوں میں ہیں۔اب بات یہ بھی اہم ہے کہ یکم جولائی 2019 سے صوبہ جنوبی پنجاب کیلئے الگ سیکرٹریٹ ملتان میں کام کا آغاز کردے گا۔سیکرٹریٹ بننے سے جنوبی پنجاب کے عوام کے مسائل کا حل ان کی دسترس میں ہوگا،اسی طرح الگ بجٹ بھی مختص کیا جائے گا،وزیراعظم عمران خان نے خارجہ پالیسی کوبہتربنانے اورامریکا، بھارت ،افغانستان ،ایران، سعودی عرب، یو اے ای ودیگرممالک سے روابطہ بڑھانے کے عزم کا بھی اعادہ کیاہوا ہے ۔عمران خان نے حکومت میں آتے ہی بھارت کی جانب مذاکرات کا ہاتھ بڑھایا لیکن ہمیشہ کی طرح منفی رویہ اختیار کیا گیا۔وزیراعظم عمران خان نے بھارتی کرکٹ ٹیم کی آسٹریلیاکی ٹیم سے جیت پر اظہار مسرت کیا اور بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی کو مبارکباد بھی پیش کی۔وزیراعظم کے اس اقدام کوسیاسی مخالفین نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ بھارتیوں نے سوشل میڈیا پروزیراعظم کے اس اقدام کی خوب تعریف کی۔بھارتی شہریوں کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خطے کی سیاست پر چھائے ہوئے ہیں۔ ولی عہد ابوظہبی نے پاکستان کادورہ بھی نئی معاشی نوید لے کر آیا ۔انہوں نے وزیراعظم اور عسکری قیادت سے بھی ملاقاتیںکیں،وفاقی وزیرفواد چودھری کے مطابق شیخ محمد بن زاید النیہان کا دورہ پاکستان انتہائی مفید رہا۔دورے میں دوطرفہ دفاعی، معاشی اور اسٹریٹجک تعلقات بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔جبکہ یواے ای نے ادائیگیوں کے توازن کیلئے3ارب ڈالر امدادبھی دینے کا کہا ہے۔ خارجہ پالیسی بہتربنانے کے لئے چین ،بھارت اور افغانستان کے بعد خطے کا اہم ملک ایران سے بھی برادرانہ تعلقات کوبھی مزیدوسعت دی جارہی ہے۔اسی طرح پاکستان بطور اتحادی اور خطے کی سلامتی وامن کی خاطرامریکا،افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات میں بھی ثالثی کاکردار اداکررہا ہے۔مذاکرات کی کامیابی پاکستان کی تاریخی جدوجہد اور فتح ہوگی۔پاکستان نے ہمیشہ کہا کہ افغانستان کا امن پاکستان کے امن کیلئے بہت ضروری ہے۔اسی نکتہ نظر کے تحت پاک افغان سرحد پرطویل آہنی باڑ لگائی جارہی ہے۔پاک فوج نہ صرف ملکی سرحدوں کی حفاظت کررہی ہے ،بلکہ امن اومان کی داخلی صورتحال کوبھی برقراررکھنے کی کوششوں میں ہے ان کی اس کوششوں کو ملک کے غیو رعوام بھی سراہ رہے ہیں ۔ وزیراعظم عمران خان نے الیکشن میں سرمایہ کاری کا نعرہ بھی لگایا تھا،لگتا ہے کہ ان کی غیرملکی سرمایہ کاروں کوپاکستان کی جانب راغب کرنے کی کاوش بھی پوری ہونے کوہے۔مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کیا ہے، وزیراعظم ارسال کردہ خط میں بل گیٹس نے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، مائیکروسافٹ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرسکتا ہے، جبکہ بل گیٹس فائونڈیشن پاکستان میں پولیو کے خاتمے اور صحت عامہ کے شعبے میں سرمایہ کاری کا سلسلہ جاری رکھے گی۔بل گیٹس کی سرمایہ کاری سے پاکستان میں ٹیکنالوجی کی فیلڈ میں ایک انقلا ب برپا کیا جاسکتا ہے،پاکستان کو ٹیکنالوجی کی نئی دنیا میں داخل ہونے کے مواقع بھی ملے،نوجوان نسل جدیدٹیکنالوجی سے ناصرف آشنا ہوگی بلکہ نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔جس سے پاکستان کی معیشت کو تقویت ملے گی۔وزیراعظم عمران خان نے بیرونی دوروں اور معاشی معاملات کو ایک سمت دینے کے بعداب عوامی مسائل کی جانب توجہ مبذول کرلی ہے۔سیاسی ماہرین کے مطابق پی ٹی آئی کی حکومت کیلئے رواں سال کے ابتدائی مہینے انتہائی اہم ہیں۔حکومت کو آئے تقریباًچھ ماہ ہونے کوہیں ،لیکن اب عوام انتظار نہیں کریں گے،حکومت کوآئندہ تین چار مہینے عوامی مسائل حل کرنے کی جانب توجہ دینی ہوگی، اگر حکومت منی بجٹ میں مہنگائی پر کنٹرول کرنے میں کامیاب ہوگئی توسیاسی مخالفین کوچت کرنے کیلئے عوامی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔
بل گیٹس کاعمران خان کے نام خط
Jan 10, 2019