امریکہ کو اپنی سر زمین استعمال کرنے نہ دی جائے،فضل الرحمن

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) جمعیت علماء اسلام( ٖفٖ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہپاکستان مشرف والی غلطی نہ دہرائے کسی صورت میں بھی امریکہ کو اپنی سر زمین استعمال کرنے نہ دی جائے۔ امریکہ خوانخوار درندہ اور مسلمانوں کے خون کا پیاسا ہے، افغانستان سے لیکر لیبا تک لاکھوں مسلمانوں کا خون پینے کے باوجود ابھی اس کا پیٹ نہیں بھرا وہ ایک بار پھر مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنا چاہتا ہے، امریکہ ایران پر جارحیت کر کے خطے کو ہولناک جنگ اور فرقہ وارانہ فسادت کی آگ میں جھونکنے کی سازش کر رہا ہے۔ امت مسلمہ ہوش کے ناخن لے متحد ہوکر امریکہ کے مذموم عزائم اور سازشوں کو ناکام بنائے، انہوں نے یہ بات جمعرات کو جے یو آئی کے مرکزی نائب امیر مولانا عبدالقیوم ہالیجوی سندھ کے نائب امیر مولانا سید سراج احمد شاہامروٹی ،مولانا عبیداللہ بھٹو، سندھ کونسل کے ممبر مولانا عبدالحق مہر سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کہی مولانا عبدالحق مہر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جے یو آئی کے صوبائی رہنمائوں نے مولانا فضل الرحمن کو سندھ کی سیاسی و معاشی صورتحال، کینالوں سے 50 لاکھ گھروں کو مسمار کرنے ، گیس اور بجلی و پانی کے بحران اور دیگر مسائل کے بارے میں آگاہ کیا۔ قائد جمعیت نے کہا کہ امریکہ کبھی اسامہ کبھی صدام کبھی قذافی کبھی قاسم سلیمانی کو دہشتگرد بنا کر مسلمان ممالک کو نشانہ بناتا ہے اب یہ خونی کھیل بند کر دے تمام ممالک کے عوام کا مطالبہ ہے کہ اب وہ واپس جائے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان خطے اور برادر اسلامی ممالک سے الگ تھلگ نہیں رہ سکتا موجودہ حکومت کی اس صورتحال میں خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے کی پالیسی خطے اور خود پاکستان کے مفادات کے منافی ہے۔ حکومت کو دوست ممالک کے ہنگامی دورے کر کے خطے میں عدم استحکام کا باعث بنے والے امریکی موجودگی کے خطرات سے آگاہ کرنا چاہیئے مگر یہ بدقسمتی سے ملک میں مغربی غلام اور سلیکٹڈ حکومت مسلط ہے وہ عوامی امنگوں کے مطابق فیصلے نہیں کرسکتی، جے یو آئی قائد نے کہا کہ موجودہ یہودی ایجنٹوں کی حکومت کو ہٹائے بغیر ملک جمہوریت اور معیشت کو مستحکم نہیں بنایا جاسکتا، انہوںنے کہا کہ حکومت نے 2020 کو خوشخبری کا سال قرار دیا تھا مگر اس کے برعکس پہلے مہینے میں ہی مہنگائی، بیروزگاری میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کل بھی موجودہ حکومت کے خلاف اور عوام کے ساتھ تھے اور آج بھی ہیں، ہم نے آزادی مارچ کر کے عوام دشمن حکومت کی جڑیںکاٹ دی ہیں، اب وہ سکڑ رہی ہے یہ ہمارے اس مارچ کا ہی نتیجہ ہے کہ جن کو حکمراں چور کہتے تھے آج ان کو پائوں پڑنے پر مجبور ہیں،کپتان خان نے اب اپنے آخری بیانیے کو بھی دفن کردیا ہے، اب لنگر خانے کھولنے کے علاوہ ان کا کوئی ویڑن نہیں رہا، ان کا کہنا تھا کہ اب یوٹرن خان کا آخری یوٹرن آرہا ہے، وہ گھر واپسی کا یوٹرن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب آزادی مارچ نہیں بلکہ جشن آزادی مارچ لیکر اسلام آباد جائینگے ، جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمن نے سندھ میں نہروں کے کناروں پر برسوں سے آباد لاکھوں کسانوں، مزدوروں ، غریبوں کے گھروں کو مسمار کر کے بے گھر کر کے ان کو دربدر کرنے پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکمراں غریب لوگوں کو کچھ دے نہیں سکتے تو ان سے چھت تو نہ چھینے، انہوں نے کہا کہ اگر حکومت بنی گالہ کو ریگولر کرسکتی ہے اگر آرمی چیف کی توسیع دینے کے لیے ترمیم کرسکتی ہے تو ان لاکھوں غریبوں کے لئے ایسا کیوں نہیں کرسکتی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ان لاکھوں متاثرہ خاندانوں کو دربدر ہونے سے بچانے کیلئے اقدامات کریں اور ان کو متبادل جگہ اور معاوضہ دیئے بغیر ان کے گھروں کو مسمار نہ کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...