بھارتی سپریم کورٹ کرفیو،دیگرپابندیوں کے نفاذ کیخلاف دائرکردہ درخواستوں پرآج فیصلہ سنائے گی

بھارتی سپریم کورٹ گزشتہ سال پانچ اگست کوبھارتی حکومت کی جانب سے آئین کی شق تین سوستر کی منسوخی کے بعدمقبوضہ کشمیرمیں کرفیواوردیگرپابندیوں کے نفاذ کے خلاف دائرکردہ عرضداشتوں پرآج اپنافیصلہ سنائے گی۔

یہ درخواستیں کانگریس رہنماغلام نبی آزاد اورکشمیرٹائمزکی ایگزیکٹوایڈیٹرانورادھابھاشن اور دیگر افرادنے دائرکی تھیں۔جسٹس NV Ramana،جسٹسR Subhash Reddy اور جسٹس BR Gavai پرمشتمل تین رکنی بنچ نے ستائیس نومبرکوسماعت کے بعدفیصلہ محفوظ کیاتھا۔

اُدھرحزب اختلاف کی جماعتوں نے بی جے پی کی حکومت کی جانب سے غیرملکی مندوبین کو جموں وکشمیرکادورہ کرنے کی اجازت دینے اوربھارتی سیاستدانوں پر اس حوالے سے پابندی عائد کرنے کادوہرامعیاراختیارکرنے پرتنقیدکی ہے۔

بھارت کی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکرٹری ڈی راجانے کہاہے کہ بی جے پی کی حکومت بعض غیرملکی سفیروں کے پرتپاک استقبال کے ذریعے جموں وکشمیرمیں اپنے جرائم پرپردہ نہیں ڈال سکتی۔

اسی طرح کانگریس کے سینئررہنماجے رام رمیش نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ غیرملکی مندوبین کودورے کرانے کی بجائے تمام سیاستدانوں کومقبوضہ جموں وکشمیرتک مکمل رسائی کی اجازت دے۔
 

ای پیپر دی نیشن