سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے ، کشمیریوں کونمازجمعہ کی ادائیگی سے روکنے کے لئے مختلف علاقوں میں رکاوٹیں لگا دیں اور ناکہ بندی کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارت کی نافذ کی گئی پابندیاں اورلاک ڈاؤن کو159 روز ہوگئے ہیں، کشمیرمیڈیا سروس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس پرپابندی بدستوربرقرارہے جبکہ تعلیمی ادارے بند اورکاروبارمعطل ہے۔
قابض بھارتی فورسزنے مقبوضہ کشمیرمیں چھاپوں اورگرفتاریوں کا سلسلہ تیز کردیا ہے اور کشمیریوں کونمازجمعہ کی ادائیگی سے روکنے کے لئے مختلف علاقوں میں رکاوٹیں اور ناکہ بندی کردی۔
گذشتہ روز مودی سرکارکی نگرانی میں سولہ سفیروں کا دورہ مقبوضہ کشمیر ناکام ہوگیا تھا۔ یورپی یونین کے وفد نے مودی سرکارکی نگرانی میں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے سے صاف انکار کردیا تھا اور کہا تھا حقائق جاننے کے لئے آزادانہ طور پر مقبوضہ وادی کا دورہ کریں گے۔
کشمیری عوام اورحریت کانفرنس نے سفیروں کا دورہ مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ دورہ کشمیر کشمیری عوام سے ملنے کے لئے نہیں تھا۔اس سے قبل بیج بہاڑا کےعلاقے میں بھارتی فورسزکی فائرنگ سے شہید نوجوان کے جنازے میں ہزاروں افراد نے کرفیو توڑ کر شرکت کرکے پیغام دیاکہ کشمیریوں کا جذبہ حریت پہلےسے زیادہ بلند ہیں۔
خیال رہے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت کےخاتمےکےخلاف احتجاج سے خائف قابض بھارت نے میرواعظ عمرفاروق،علی گیلانی اور یاسین ملک کو قیدکررکھاہے جبکہ بھارتی فورسز نوجوانوں اور لڑکوں کو گرفتار کرکے تشدد کانشانہ بناتی اور لاپتہ کردیتی ہے۔