امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاہے کہ ایران کی جانب سے عراق میں فوجی اڈوں پر میزائل کے داغے جانے پر ان کا ملک ایران کےساتھ جنگ کرنے کے لیے تیار تھا تاہم کوئی ہلاکت نہ ہونے کے سبب ہم جنگ کی طرف نہیں گئے۔خبر رساں ادارے کے مطابق جمعے کے روز ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر باور کرایا کہ 3 جنوری کو بغداد کے ہوائی اڈے پر امریکی حملے میں مارا جانے والا ایرانی سینئر کمانڈر قاسم سلیمانی امریکی مفادات کےخلاف نئے حملوں کی منصوبہ بندی میں مصروف تھا ‘وہ نہ صرف عراق بلکہ دیگر ممالک میں بھی امریکی سفارتخانوں کو نشانہ بنانے کی تیاری کر رہا تھا۔امریکی صدر نے مزید کہا کہ اگر ایوان نمائندگان میں انٹیلی جنس کمیٹی کے سربراہ ایڈم شیف کو قاسم سلیمانی کےخلاف حملے کا علم ہو جاتا تو وہ اس پر عمل درآمد سے قبل ہی میڈیا میں اِفشا کر دیتے۔ ٹرمپ کا اشارہ ایوان نمائندگان بالخصوص ڈیموکریٹک ارکان کی طرف سے کی گئی اس تنقید اور نکتہ چینی کی جانب تھا جس میں کہا گیا کہ بیرون ملک کسی بھی عسکری حملے پر عمل درامد سے قبل ایوان کو مطلع کرنا ضروری ہے۔
میزائل حملوں کے بعد ایران کےساتھ جنگ کیلئے تیار تھے:امریکی صدر
Jan 10, 2020 | 13:52