کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاون کی مسجد کے اندر دھماکے سے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) امان اللہ سمیت 15 افراد جاں بحق اور 21 زخمی ہوگئے۔دھماکا سیٹلائٹ ٹاون کے نواحی علاقے غوث آباد کی ایک مسجد و مدرسہ میں ہوا ، جہاں مسجد سے ملحق ایک مدرسہ دالعلوم الشریعہ بھی موجود ہے۔ ہسپتال کے ترجمان ڈاکٹر وسیم بیگ کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں 15لاشوں اور 20 زخمیوں کو لایا گیا۔ڈپٹی انسپکٹر جنرل(ڈی آئی جی) کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے دھماکے میں ڈی ایس پی امان اللہ سمیت 13 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں 19 افراد زخمی بھی ہوئے۔ڈی ایس پی امان اللہ اسحاق زئی یکم اپریل 1963کو پیدا ہوئے اور یکم دسمبر 1988میں بطور اے ایس آئی پولیس کیریئر کا آغاز کیا۔پانچ اکتوبر 2012 کو ڈی ایس پی کے عہدے پر ترقی پائی اور اس وقت پولیس ٹریننگ کالج سریاب روڈ میں تعینات تھے۔پولیس کیریئر میں وہ مختلف تھانوں و دفاتر میں فرائض انجام دے چکے ہیں۔ ان کے بیٹے کو ایک ماہ قبل فائرنگ کرکے شہید کردیا گیا تھا اور ان کے کیریئر کا زیادہ تر وقت پولیس ٹریننگ میں گزرا۔دھماکے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نفری جائے وقوع پر پہنچی جبکہ ریسکیو عملے نے زخمیوں کو سول ہسپتال کے ٹراما سینٹر منتقل کیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ علاج کیلئے لائے گئے بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ دھماکا سیٹیلائٹ ٹاون کی مسجد میں ہوا جہاں نماز مغرب کے وقت بہت سے نمازی موجود تھے۔پولیس کے مطابق دھماکا نماز مغرب کی ادائیگی کے فورا بعد ہوا۔ ترجمان سول اسپتال کا کہنا ہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے 16 افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جب کہ اسپتال میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی ہے،۔واضح رہے کہ 3 روز قبل کوئٹہ کے میکانگی روڈ پر بھی دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور دیگر 14 زخمی ہوئے تھے۔