کراچی (خبر نگار۔اے پی پی) وفاقی وزیر ریلوے محمد اعظم خان سواتی نے کہا ہے کہ ملک کے وسائل کو ملک اور عوام کی فلاح و بہبود کے لئے استعمال کیا جانا چاہئے کیونکہ عوام کے اداکئے ٹیکسوں سے حاصل ہونے والی رقم سے کب تک40 ارب روپے پاکستان ریلوے کے نقصانات کو پورا کرنے کے لئے ادا کئے جاتے رہیں گے۔ وفاقی وزیر نے یہ بات سٹی ریلوے اسٹیشن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی اولین ترجیح یہ ہے کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ مسافروں اور مال بردار ٹرینوں کو بروقت بحفاظت اپنی اپنی منزلوں تک پہنچایا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت فریٹ سے 11 ارب روپے سالانہ آمدنی ہوتی ہے جو موجودہ وسائل اور افرادی قوت کی مدد سے چند مہینوں میں 22 ارب روپے تک بڑھائی جاسکتی ہے۔ اعظم سواتی نے نشاندہی کی کہ اس وقت پاکستان ریلوے کے پچھلے 5 ماہ کا خسارہ 17 ارب روپے ہے جس کو کم سے کم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کے مختلف شعبوں کی صورتحال کا جائزہ لیا جارہا ہے ، تاکہ دستیاب وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنایا جاسکے۔ محمد اعظم سواتی نے کہا کہ وہ پاکستان ریلوے کے فریٹ پر بھی توجہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان کا شکریہ ادا کیا ، خاص طور پر اس کارروائی پر جو کراچی میں غیر قانونی تجاوزات کے خلاف کی جارہی ہے۔ پاکستان ریلوے کی اراضی سے تمام تجاوزات کو ختم کیا جائے گا۔ انہوں نے مسافروں اور مال بردار کو ریلوے کا فخر قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تمام سہولیات اور خدمات عوام کی خدمت کے لئے ہیں اور اس میں مزید بہتری لانے کے لئے تمام تر کوششیں کی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریلوے کے اسکولوں اور ریل گاڑیوں میں کھانے پینے کی سہولتوں کو نجی شعبے کے حوالے کیا جائے گا۔ اعظم خان سواتی نے میڈیا سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کے ساتھ ساتھ پاکستان ریلوے کے عہدیداروں پر بھی سخت نظر رکھیں تاکہ ان کی کوتاہیوں کی نشاندہی ہوسکے اور انہیں بہتر بنایا جاسکے۔ اعظم خان سواتی نے میڈیا کو ریاست کا پانچواں ستون قرار دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا کو ریلوے میں مزید بہتری لانے کے لئے متعلقہ عہدیداروں کے ساتھ ان کی رہنمائی کرنی چاہئے تاکہ خدمات کومزید بہتر بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 11 جنوری کو ازبکستان کے عہدیداروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کریں گے تاکہ پاکستان اور افغانستان کو ازبکستان سے ملانے والے سہ فریقی ریلوے منصوبے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ازبکستان نے پہلے ہی مزار شریف تک پٹریاں بچھادی ہیں اور اب اسے مزار شریف سے کابل اور کابل کو پشاور سے ملانا ہے۔ وزیر ریلوے کے اچانک دوروں اور غفلت برتنے والے عملے کے خلاف کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ، انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے کے عملے کے صرف ایک فرد کو غفلت برتنے پر معطل کردیا گیا تھا جس پر انکوائری جاری ہے اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔