لاہور( سٹاف رپورٹر)پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے سٹیٹ بنک کی جانب سے برآمد کنندگان کیلئے برآمدی آمدن120 روزکے اندر پاکستان لانے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ برآمد کنندگان کو جس طرح کی مشکلات درپیش ہوتی ہیں اس کیلئے180روز کی مہلت کو بر قرار رکھا جانا چاہیے۔ حکومت کی جانب سے افغانستان کے راستے آنے والی مصنوعات پر کسٹم ڈیوٹیز مشروط طو رپر ختم کی گئی ہے اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ اس میں تمام کمرشل درآمد کنندگان کو شامل کیا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار ایسوسی ایشن کے گروپ لیڈرعبد اللطیف ملک، کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف اور پاک افغان ٹریڈ فیسلیٹیشن کمیٹی کے چیئرمین ریاض احمد نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بنک خود ہی سوال اٹھاتا ہے اوراورخود ہی اس کا جواب تلاش کر کے پالیسی کا نفاذ کر دیتا ہے ۔ مطالبہ ہے کہ حکومت بلا تفریق ڈیوٹیز میں چھوٹ دے کیونکہ افغانستان سے ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کیلئے آنے والاخام مالی حتمی تیاری کے بعد برآمد کر دیا جاتا ہے ۔
برآمدی آمدن کو 120روز میں پاکستان لانے کا فیصلہ نامنظور:کارپٹ مینوفیکچررز
Jan 10, 2022