صرف مری نہیں کسی گلی میں حکومتی رٹ دکھائی نہیں دیتی: سراج الحق 

لاہور/ حافظ آباد (خصوصی نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن اور نااہل حکمران دہائیوں سے ملک کے لیے ناسور بن چکے۔ صرف مری ہی نہیں حکومتی رٹ ملک کی کسی گلی میں بھی نظر نہیں آتی۔ حکومت ہر سانحہ پر تحقیقات کے اعلان کے بعد اگلے حادثے کا انتظار کرتی ہے۔ بیرونی طاقتیں آئی ایم ایف کے ذریعے ملک کو اپنی چھائونی بنانا چاہتی ہیں۔ ساڑھے تین برسوں میں ملک کے ایک شعبے میں نہیں بلکہ تمام تنزلی کا شکار ہیں۔ بدقسمتی سے حکمرانوں کو بڑے حادثات اور سانحات بھی جگانے میں ناکام رہے۔ نااہلی اور نالائقی کو تقریروں اور پریس کانفرنسوں سے نہیں چھپایا جا سکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع بہاولپور کے تنظیمی دورہ کے دوسرے روز ورکرز کنونشن حاصل پور، بلدیاتی کنونشن شاہی محل مارکی بہاولپور اور لال سہانرا میں معززین شہر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے کہا کہ صرف مری ہی نہیں بلکہ حکومتی رٹ ملک کی کسی گلی میں بھی نظر نہیں آتی۔ حکومت ہر سانحہ پر تحقیقات کے اعلان کے بعد اگلے حادثے کا انتظار کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہوٹل مافیا سے کوئی پوچھنے والا ہوتا تو مری شہر میں عوام کے ساتھ ایسا ظلم نہ ہوتا۔ کرونا وبا کے دوران میڈیکل سے وابستہ کمپنیوں نے بھی من چاہے ریٹ وصول کیے جب تک مافیاز کو کنٹرول کرنے کی بجائے ان کی سرپرستی جاری رکھی جائے گی حالات تبدیل نہیں ہوں گے۔ دریں اثنائجماعت اسلامی کراچی کی سندھ بلدیاتی قانون کے خلاف جاری تحریک کی حمایت میں حافظ آباد میں بھی جماعت اسلامی نے احتجاجی ریلی نکالی۔ جس کی قیادت رُکن صوبائی شوریٰ پنجاب امان اللہ چٹھہ، محمد حنیف گوندل اور پروفیسر طاہر ایوب نے کی۔ ریلی کا آغاز جامع مسجد الفتح سے ہوا، جو علی پور روڈ، ونیکے چوک سے ہوتی ہوئی فوارہ چوک تک پہنچی۔ جہاں ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امان اللہ چٹھہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے روشنیوں کے شہر کراچی کو ویران کر دیا ہے۔ ریلی کے شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اُتھا رکھے تھے اور کراچی کے حقوق واپس کرنے کے حق میں زبردست نعرے بھی لگا رہے تھے۔
سراج الحق

ای پیپر دی نیشن